ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ ایران پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منسوخ کردہ پابندیوں کے دوبارہ اطلاق میں ناکام رہا ہے۔
تہران میں کابینہ اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں روحانی نے امریکہ کی ایران پر عائد کردہ پابندیوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے ہٹ دھرمی کرنے اور سلامتی کونسل کی منسوخ کردہ پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کی تو یقیناً اسے ہم سے بھی جواب مل جائے گا۔ امریکہ کا دعوی ہے کہ فیصلے کا دوبارہ اطلاق ہو گیا ہے لیکن کوئی بھی اسے قبول نہیں کر رہا۔
صدر روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ تمام مرحلے میں ناکام رہا ہے ۔ اسےبین الاقوامی برادری سے منفی جواب ملا ہے یہاں تک کہ اس کے روایتی اتحادی تک اس کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ کی ایران پر زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی سیاسی و قانونی شعبے میں اس کی زیادہ سے زیادہ تنہائی میں تبدیل ہو گئی ہے۔ایران کے سامنے صرف ایک راستہ ہے اور وہ راستہ ایرانی عوام کے حقوق کے احترام کا راستہ ہے۔ ایران کے ساتھ ہٹ دھرمی، دھونس اور دھاندلی کا روّیہ اختیار کرنے والے کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا اور آج امریکہ کو یقیناً شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امریکہ کے، ایران کے ہاتھ اسلحے کی فروخت روکنے میں بھی ناکام رہنے کا ذکر کرتےہوئے روحانی نے ایران کی حمایت کرنے پر روس، چین، یورپی یونین ممالک اور سلامتی کونسل کے 13 رکن ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔
جوہری سمجھوتے کے باقی 5 ممالک کو بھی مخاطب کرتے ہوئے روحانی نے ان کے سمجھوتے پر قائم رہنے کی صورت میں ایران کے بھی سمجھوتے پر قائم رہنے کا اعادہ کیا ہے۔