واشنگٹن (جیوڈیسک) اگر مغربی پابندیاں نرم کر ی جاتی ہیں تو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ایک نئی کمپنی ’ٹیکسل‘ کا کہنا ہے کہ مقامی منڈی میں تھری ڈی سکینگ سافٹ ویر کے کاروبار کو ترقی ملے گی۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے سے ان توقعات میں اضافہ ہو ا ہے کہ امریکہ اور روس کے درمیان تعلقات میں بہتری آئے گی جس سے سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا، خاص طور پر اس صورت میں اگر یوکرین کے حوالے سے عائد مغربی پابندیاں نرم کر دی جاتی ہے۔
ماسکو حکومت کی مدد سے قائم کیے گئے صنعتی پارک ’ ٹیکنوپولس‘ میں موجود امریکی اور روسی کمپنیاں کاروبار کے حوالے سے پرامید ہیں۔
اگر مغربی پابندیاں نرم کر ی جاتی ہیں تو تیزی سے ترقی کرتی ہوئی ایک نئی کمپنی ’ٹیکسل‘ کا کہنا ہے کہ مقامی منڈی میں تھری ڈی سکینگ سافٹ ویر کے کاروبار کو ترقی ملے گی۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ زیادہ سرمایہ میسر ہونے سے وہ نئی ٹیکنالوجیزمیں پیش رفت کر سکے گی۔
لیکن کمپنی کے ایک عہدے دار کلیمن تیوف کا کہنا ہے کہ اگر روسی کرنسی ’روبل‘ کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے تو اس کی برآمدات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ کیونکہ اس سے ہماری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا اور خاص طورپر چین کے ساتھ مسابقت کرنا مشکل ہو جائے گا۔
روسی کی سرکاری کمپنی روسنانو کے ساتھ ہائی اسپیڈ ٹیلی نیٹ ورک پر کا م کرنے والی امریکی کمپنی نیوفوٹونکس کاکہنا ہے کہ پابندیوں اور معیشت سکڑنے کے باوجود ، انہیں یقین ہے کہ روس میں ان کا کاروبار بہتر ہو رہا ہے اور وہ اپنی مصنوعات میں اضافے پر غور کررہے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر مغربی پابندیاں اٹھا بھی لی جاتی ہیں یوکرین سے ساتھ تعلقات معمول پر کے لیے کریملن بتدریج کام کرے گا۔
روس کی معیشت کا انحصار بدستور خام مال کی برآمد پر ہے اور اس پر تیل کی قیمتیں اثرانداز ہوتی ہیں۔
لیکن سیاسی خواہش نہ ہونے اور مغرب کے ساتھ کشیدگیاں جاری رہے کا مطلب یہ ہے کہ پابندیاں جاری رہ سکتی ہیں یا مزید سخت ہو سکتی ہیں۔