نیویارک (جیوڈیسک) افغان فوج میں بھی امریکا کی ساتھ سیکیورٹی معاہدے کیلیے آوازیں اٹھنا شروع ہو گئیں، امریکی اخبار کے مطابق اعلیٰ افسروں نے صدر کرزئی کو دستخط نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا امریکی اخبار کے مطابق افغان فوجی امریکا سے معاہدہ نہ ہونے پر بے۔
چینی میں مبتلا ہیں جنہیں یہ خوف ہے کہ غیر ملکی فوجی اور مدد حاصل نہ رہی تو دوبارہ طالبان قابض ہوجائیں گے، اجازت نہ ہونے کے باجود فوجی حکام صدر کرزئی کی پالیسی پر تنقید کر رہے ہیں اور انہوں نے برملا اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے، گزشتہ ماہ افغان وزیر دفاع سے فیلڈ کمانڈر کی ملاقات میں بھی فوج میں پائے جانے والے جذبات سے آگاہ کیا گیا۔
صوبہ زابل کے بٹالین کمانڈر کرنل محمد دوست نے کہا کہ ہر فوجی اسی پریشانی کا شکار ہے، ایک اور افسر کیپٹن عبدالظاہر نے کہا کہ معاہدہ نہ ہوا تو وہ صحرا میں اس بھیڑ کی مانند ہوں گے جو بھیڑیوں کے رحم وکرم پر ہو، دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا معاہدہ نہ ہوا تو غیر ملکی فوج کے چند ماہرین کا یہاں رہنا بھی مشکل ہوگا۔
جس افغان فوج کی تربیتی عمل رک جائے گا، جبکہ مالی امداد ملنا بھی مشکل ہو جائے گاتا ہم اس کی گنجائش موجود رہے گی۔ امریکا 2014 کے بعد افغانستان میں اڈے قائم رکھنا چاہتا ہے جہاں 12000 فوجی افغان فوج کی تربیت اور دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں حصہ لیں گے۔