امریکا میں کھیلوں پر جوئے کی اجازت دینے پر غور

Sports

Sports

نیویارک (جیوڈیسک) امریکا نے کھیلوں پر جوا کھیلنے کی اجازت دینے پر غور شروع کردیا، لاس ویگاس کی دیکھا دیکھی دوسری ریاستیں بھی قوانین میں تبدیلی کا جائزہ لے رہی ہیں، ہر سال ملک میں اسپورٹس پر 400 بلین ڈالر کا سٹہ کھیلا جاتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکا کی 50 میں سے 46 ریاستوں میں جگہ جگہ کیسینو پائے جاتے ہیں جہاں پر قانونی طور پر جوا کھیلا جاتا ہے لیکن کھیلوں پر جوا کھیلنے کی اجازت صرف ایک ریاست لاس ویگاس میں ہے باقی جگہوں پر یہ کام غیرقانونی انداز میں ہوتا ہے۔

لوگ کھیلوں پر مختلف غیرملکی ویب سائٹس یا پھر غیر قانونی بکیز کے توسط سے جوا کھیلتے ہیں، یہ معلوم ہونے کے بعد سب کچھ خطرناک ہے وہ یہ خطرہ مول لینے سے نہیں چوکتے۔ ایک اندازے کے مطابق امریکا میں ہر سال 400 بلین ڈالرز کا جواب کھیلا جاتا ہے۔

امریکا میں میچ فکسنگ بھی کوئی نہیں بلکہ یہ صدیوں پرانی چیز ہے، 1919 میں سٹے بازوں نے پوری بیس بال ورلڈ سیریز ہی فکس کردی تھی۔ یہ ’بلیک سوکس‘ اسکینڈل کے نام سے مشہور ہوا جب شیکاگو وائٹ سوکس کے کھلاڑیوں نے میچ ہارنے کیلیے رشوت لی تھی۔ اب لاس ویگاس کی طرح دوسری ریاستیں بھی کھیلوں پر جوئے کو قانونی دائرہ کار میں لانے پر غور کر رہی ہے۔

اس حوالے سے سب سے بڑا مطالبہ نیوجرسی کی جانب سے سامنے آرہا ہے۔ دوسری جانب امریکن فٹبال (این ایف ایل)، بیس بال (ایم ایل بی)، ہاکی (این ایچ ایل) اور نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کی جانب سے بھی قانون سازوں پر دبائو بڑھ رہا ہے کہ وہ دیگر ریاستوں میں بھی قانونی طور پر جوئے کی اجازت دینے کی راہ ہموار کریں۔