واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے روس کی جانب سے یوکرین کے سیاسی معاملات میں بڑھتی ہوئی مداخلت کے پیش نظر روسی صدر ولاد میر پیوٹن کی 7 قریبی شخصیات اور 17 کمپنیوں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے پابندیاں روس کی جانب سے یوکرین میں غیر قانونی مداخلت کے باعث عائد کی گئی ہیں۔ دوسری جانب روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریاب کوو نے واشنگٹن کی جانب سے ماسکو پر پابندیوں کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مکمل طور پر حقائق سے بے خبر ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ نے بھی جینیوا میں ہونے والے معاہدے پرعمل درآمد نہ ہونے کا ذمہ دار روس کو ٹھرایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جتنے زیادہ روسی شخصیات اور کمپنیوں پر پابندیاں لگاتے جائیں گے ماسکو کے لئے انتی زیادہ مشکلات بڑھتی جائیں گی جب کہ اقوام متحدہ کے سیکر ٹری جنرل بان کی مون نے یوکرین کی کشیدگی میں شامل تمام فریقین سے درخواست کی ہے کہ جینیوا میں ہونے والے معاہدے کے مطابق مفاہمت سے کام لیں۔