امریکہ کا وینزویلا میں بغاوت کروانے کا مقصد وینزویلا کے اثاثوں پر قبضہ کرنا ہے: صدر مادورو

Nicolas Maduro

Nicolas Maduro

وینزویلا (جیوڈیسک) وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے کہا ہے کہ امریکہ کا مقصد ان کے ملک کے اثاثوں پر قبضہ کرنا ہے۔

امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مکمل طور پر ختم کرنے والےصدر مملکت مادورو امریکہ سے واپس آنے والے وینزویلا کے سفارتکاروں کا دارالحکومت قارا قاس میں صدارتی محل میں استقبال کیا۔

انہوں نے امریکہ کی جانب سے وینزویلا کی پٹرول کی کمپنیوں PDVSA اور Citgo پابندی عائد کرنے کے بارے میں کہا کہ امریکہ کا ان کمپنیوں پر پابندی لگانے کا مقصد وینزویلا کے اثاثوں پر قبضہ کرنا ہے۔ یہ غیر قانونی طریقہ کار ہے PDVSA اور Citgo کہ منتظمین کو قانونی حدود میں رہ کر تمام ضروری اقدامات کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے یہ بات عیاں ہے کہ امریکہ وینزویلا کے اثاثوں پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ ہم وینزویلا کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے امریکہ کو اس کا منہ توڑ جواب دینا جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ وینزویلا پر پابندیاں لگانے کا یہ فیصلہ عبوری دور کے لئے امریکہ ہی کی جانب سے صدر تعین کیے جانے والے ہوان گوائیڈو سے صلاح و مشورے کے بعد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وینزویلا کے امریکہ میں موجود سفارتکاروں ہمدردیاں تبدیل کرنے کے لئے ان کو بڑے پیمانے پر رقوم دینے کی لالچ دی گئی جسے انہوں نے قبول نہیں کیا۔

انہوں نے اس موقع پر حزبِ اختلاف سے مذاکرات کی اپیل کرتے ہوئے ہیں کہا کہ ملک کو ان کٹھن حالات سے نکالنے کے موقع پر اگر آپ خاموشی اختیار کیے رکھتے ہیں تو پھر وینزویلا میں جو کچھ بھی ہو گا اس کی ذمہ داری بھی آپ پر عائد ہوگی۔ اس وقت آپ کا یہ فرض ہے کہ جرات کرتے ہوئے بغاوت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور مذاکرات میں شامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وینزویلا اس وقت ایک تاریخی جدوجہد کے دور سے گزر رہا ہے اور ہم ایک تاریخی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بغاوت اور مارشل لا لگانے کا دور بیسویں صدی کا دور تھا جواب پیچھے رہ گیا ہے اور اب وینزویلا کو بیسویں صدی میں واپس نہیں دھکیلا جاسکتا ۔وینزویلا اپنے مستقبل کا تعین خود کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور وہ آزادی کی راہ پر چلتا رہے گا۔

وینزویلا میں مخالفین اور حکومت نواز دھڑوں کے درمیان 23 جنوری بروز بدھ ہونے والے جلسوں جلوسوں کے دوران خطے کے لحاظ سے نئی پیشرفت دیکھی گئی تھی۔

وینزویلا کی قومی اسمبلی جہاں پر مخالفین کو اکثریت حاصل ہے کہ اسپیکر گوائیدو نے مخالفین کے جلسوں میں اپنے آپ کو صدرمملکت ہونے کا اعلان کردیا تھا جسے امریکہ سمیت آسٹریلیا، کینیڈا، کولمبیا، پیرو، ایکواڈور، پیراگوئے، برازیل، چلی، پاناما، ارجنٹائن، کوسٹاریکا اور گوئٹے مالا کی طرح کے ممالک نے انہیں صدر مملکت کے طور پر تسلیم کرلیا جبکہ میکسیکو، ترکی، روس، کیوبا، چین اور بولیویا نے صدر مملکت مادورو کی حمایت کا اعادہ کیا۔

صدر مادورونے اس صورتِ حال پر امریکہ کے ساتھ سفارتی اور سیاسی تعلقات منقطع کر لیے تھے۔ صدر مملکت مادورو نے بعد میں ایک بیان دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات منقطع کرنے مگر تجارتی تعلقات کو جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔