واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ امریکا سے امداد لینے والے ممالک کو پتہ چل جائے گا۔ جو ممالک امریکا کیخلاف اقوام متحدہ میں ووٹ دینگے ان کی امداد بند کردی جائے گی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں آج بیت المقدس کے معاملے پر ووٹنگ ہو گی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 5 مستقل اراکین کو کسی بھی فیصلے کے خلاف ویٹو کا اختیار حاصل ہے لیکن جنرل اسمبلی میں ویٹو نہیں کیا جاتا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بین الاقوامی اتفاق رائے سے انحراف کرتے ہوئے رواں ماہ 6 دسمبر کو یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکی سفارتخانہ تل ابیب سے یروشلم منتقل کریں گے۔ ان کے اس اقدام کی عالمی سطح پر شدید مذمت کی گئی اور مختلف ممالک میں مظاہرے ہوئے۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967ء میں مشرق وسطیٰ کی جنگ کے دوران شہر کے مشرقی حصے کا کنٹرول حاصل کیا تھا اور پورے یروشلم کو وہ غیر منقسم دارالحکومت کے طور پر دیکھتا ہے۔ جبکہ فلسطینی یروشلم شہر کے مشرقی حصے کو مستقبل میں اپنی ریاست کے دارالحکومت کے طور دیکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا نے یروشلم کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے فیصلے کیخلاف قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔ مصر کی جانب سے پیش کی گئی اس قرارداد کے حق میں سلامتی کونسل کے 14 اراکین نے ووٹ ڈالے تھے۔ اب توقع کی جا رہی ہے کہ فلسطین اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔