ترکی (جیوڈیسک) وزیراعظم بن علی یلدرم نے داعش کے خلاف ترکی کے عزائم کا تحفظ کرتے ہوئے امریکہ سے کہا کہ ہ زبانی جمع خرچ کے علاوہ اور کچھ نہیں کر رہا
وزیراعظم نے اس بات کا اظہار ترک اسمبلی میں انصاف و ترقی پارٹی کے ہفتہ وار ہنگامی اجلاس کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی 6 سال سے اپنے ہمسایہ ملک شام کی صورت حال سے متاثر ہے جس کی وجہ سے ہمیں فرات ڈھال نامی آپریشن شروع کرنا پڑا ۔
جناب یلدرم نے بتایا کہ اس آپریشن کو 133 دن گزر چکے ہیں جس میں اب تک داعش کے 270 دہشت گرد مارے گئے اور گرفتار شدگان کی تعداد 1561 تک جا پہنچی ہے مگر امریکہ بہادر اس معاملے میں مدد کا خواہش مند نہیں ہے۔
انہوں نے امریکہ کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہا کہ وہ صرف زبانی جمع خرچ پر اکتفا کرتے ہوئے شام کی دہشت گرد تنظیموں کو اسلحہ فراہم کر رہا ہے جس میں اوباما انتظامیہ اپنی مہارت کا مکمل ثبوت دے رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکی، امریکہ اور نیٹو کے اتحادی ممالک میں شامل ہے جس کے نتیجے میں کسی بھی دہشت گرد کاروائی کو روکنے کےلیے امریکہ کو بھی تعاون کرنا چاہیئے مگر وہ فتح اللہ گولن تنظیم اور اس کے کرتا دھرتاوں کو ملک میں پناہ دیئے ہوئے ہے۔
ہمارا امریکی انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ وہ دہشتگرد تنظیموں کے خلاف بلا امتیاز کاروائی میں ہمارا ساتھ دے۔