واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے جمعے کے روز اپنے شہریوں کو پاکستان کا غیر ضروری سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی۔ موجودہ سفری انتباہ نے پانچ فروری کو جاری ہونے والے سفری انتباہ کی جگہ لے لیے ہے جس میں پاکستان کے سفر کرنے کے خواہشمند افراد کو سیکورٹی صورت حال کے حوالے سے خدشات کی یاد دہانی کروائی گئی ہے۔
صورت حال کے پیش نظر پشاور میں امریکی قونصل خانہ کونسلر سروس فراہم نہیں کر رہا جبکہ لاہور میں واقع امریکی قونصلیٹ جرنل بھی عام عوام کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے۔
تاہم اسلام آباد میں امریکی سفارت خانہ اور کراچی کا قونصل خانہ امریکی شہریوں کو سروس مہیا کر رہا ہے۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان میں غیر ملکی اور مقامی دہشت گرد گروہ امریکی شہریوں کے لیے خطرہ ہیں جبکہ پورے ملک میں حکومت، غیر ملکی اہداف اور حکومت کے خلاف حملے ہوتے رہتے ہیں۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق اس سے قبل انتہائی محفوظ سمجھے جانے والے مقامات جیسے پاکستانی فوج کی تنصیبات اور ہوائی اڈوں پر بھی حملے ہو چکے ہیں۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اعتراف کیا کہ حکومت پاکستان نے ملک بھر بالخصوص اہم شہروں میں سیکورٹی بڑھائی ہوئی ہے۔