کراچی (جیوڈیسک) محمد رفیق مانگٹ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی کمپنی نے پاکستان کو اسنائپرز گنز فراہمی کا کروڑوں ڈالر کا معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔ کمپنی کو یہ خدشہ ہے کہ پاکستان میں ان کا اسلحہ امریکی فوجیوں کے خلاف استعمال کیا جائے گا پاکستانی حکومت کوا سنائپرز فراہم کرنے لئے امریکی اسلحہ ساز کمپنی ڈیزرٹ ٹیکٹیکل آرمز دو دیگر کمپنیوں میں سے ایک ہے جنہیں حتمی طور پر منتخب کیا گیا تھا، یہ معاہدہ ایک کروڑ ڈالر (دس ملین ڈالر) کا تھا، پاکستان کو فراہم کی جانے والی گن تین ہزار گز تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی تھی۔
نومبر 2013 میں پاکستان کو اسنائپرز فراہم کرنے کا یہ معاہدہ کیا گیا جسے اسی ہفتے منسوخ کیا گیا۔ یہ معاہدہ موجودہ امریکی انتظامیہ نے فارن ملٹری آرمز سیلز کے تحت پاکستانی افواج کیلئے کیا تھا۔ کمپنی نے گنز فراہمی کے معاہدے کی منسوخی کی وجہ یہ بتائی کہ یہ اسلحہ امریکیوں کے خلاف استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے۔ کمپنی کے فیس بک پیج پر معاہدہ منسوخی کی وضاحت کرتے ہوئے کمپنی کے صدر ینگ نے فوجی ارکان سے رائے لینے کی کوشش کی کہ آیا وہ اس فیصلے سے خوش ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ 2013 میں ہم نے پاکستان کو اسنائپرز سسٹم فراہم کرنے کا معاہدہ کیا۔ لیکن ہمارا سب سے بڑا خدشہ یہ ہے کہ ہمارے ہتھیار ہمارے ہی فوجیوں کے خلاف استعمال کیے جائیں گے،انہوں نے دیگر اسلحہ ساز کمپنیوں کی بھی اس بارے رائے لی تو ان کا جواب تھا کہ پاکستان کو ہم بندوقیں فراہم نہیں کریں گے تو وہ کسی اور سے خرید لیں گا، ینگ کا کہنا تھا کہ کمپنی نے اس بات کا اندرونی جائزہ بھی لیا جس کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ پاکستان کو اسنائپرز فراہم کرنے کا معاہدہ منسوخ کیا جائے۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک پر ان کے اس بیان کو 2916 افراد نے لائیک کیا، جب کہ 1296 افراد نے اس پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ رپورٹ کے مطابق اتحادی ممالک کو ہتھیار فراہمی کوئی نئی بات نہیں لیکن جن ممالک میں القاعدہ کی موجودگی ہے وہاں یہ عمل مشکل ہوتا جا رہا ہے۔