کانگریس کی جانب سے شام کے خلاف سخت طرز عمل اختیار کرنے پر ٹرمپ کے نام نیا مکتوب تیار

Donald Trump

Donald Trump

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی کانگریس میں شامل دونوں جماعتوں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس نے ایک مکتوب پر دستخط کی تیاری شروع کی ہے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا جائے گا کہ وہ شام میں اسد رجیم اور اس کے حامیوں کے خلاف سخت پالیسی اختیار کریں۔

امریکی کانگریس میں ہونے والی اس سرگرمی کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ملنے والی معلومات میں بتایا گیا ہے کہ کانگریس صدر ٹرمپ پر بشارالاسد اور ان کے حامی ملکوں ایران، روس اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے خلاف سخت پالیسی اپنانے پر زور دیا جائےگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ مکتوب اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر صدر ٹرمپ شام میں محاذ جنگ پر کوئی قدام اٹھانا چاہئیں تو ری پبلیکن پارٹی ان کے ساتھ ہوگی۔ تاہم اس مکتوب میں صدر ٹرمپ سے کہا جائے گا کہ وہ اسد رجیم کے خلاف فوجی طاقت کا استعمال نہ کریں، البتہ اس سے کم جو کارروائی بھی ممکن ہو کی جائے۔

یہ نیا مکتوب ایک ایسے وقت میں تیار کیا جا رہا ہے کہ حال ہی میں کانگریس کےدونوں ایوانوں میں دونوں جماعتوں‌ کے 400 ارکان نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں تعینات فوج واپس نہ بلائیں۔

امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان کے 400 ارکان نے شام سے فوج واپس نہ بلانے کے مطالبے کے ساتھ کہا ہے کہ خطے میں ہمارے بعض اتحادی ممالک اس وقت خطرے کی زد میں ہیں۔ امریکا اس وقت اپنے اتحادیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔

بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ شام میں ایران اور روس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی کنٹرول کرے۔

ارکان کانگریس جن میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوں‌شامل ہیں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں جب صدر ٹرمپ نے اچانک شام میں تعینات 2000فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تو ان کے اس اعلان پر امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔