واشنگٹن (جیوڈیسک) بیت المقدس میں پیدا ہونے والا کوئی بھی امریکی اپنے پاسپورٹ پر پیدائشی ملک کی جگہ بیت المقدس لکھے گا اور اسرائیل کا نام استعمال نہیں کرے گا۔
عدالت نے تیرہ سال سے زیر سماعت ایک امریکی شہری کے بیت المقدس میں پیدا ہونے والے بچے مناحیم زیفوتاوسکی کی جائے پیدائش کا کیس نمٹاتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے اور کہا ہے کہ بیت المقدس کی موجودہ حیثیت متنازع ہے۔
امریکی سپریم کورٹ کے نو رکنی بینچ میں سے چھ نے بیت المقدس میں پیدا ہونے والے امریکیوں کے رجسٹریشن کارڈ میں اسرائیل کا نام استعمال کرنے کے خلاف فیصلہ دیا تاہم تین ججوں نے اس کی مخالفت کی۔ واضع رہے کہ امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم نہیں کرتا۔
یہی وجہ ہے کہ فلسطین کے علاقوں غرب اردن، مقبوضہ بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں پیدا ہوانے والے امریکی اپنی جائے پیدائش اسرائیل، اردن اور مصر وغیرہ لکھتے ہیں اور ان کے پاسپورٹس پر انہی تین ممالک میں سے کسی ایک کا نام ہوتا ہے۔