امریکہ : فیصلے کے خلاف مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے

Protesters

Protesters

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 7 ممالک سے مسلمانوں کے امریکہ میں داخلے کو ممنوع قرار دینے سے متعلق فیصلے کے خلاف مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

اس غیر عصری فیصلے سے سب سے پہلے ایران اور عراق کے شہری متاثر ہوئے ہیں۔

ملک میں داخلے کے خواہش مندوں کو ائیر پورٹوں پر حراست میں لے لیا گیا۔

ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھائے، فیصلے کے خلاف احتجاج کرنے والے ،ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے کہ جن میں غیر مسلم بھی شامل ہیں، ائیر پورٹوں کو بھر دیا ہے۔

نیو یارک وفاقی عدالت کی طرف سے ٹرمپ کے میمورینڈم کے خلاف ایک حکم صادر کیا گیا ہے۔

عدالت نے سرحدوں سے نکالا جانا “ناقابل تلافی نقصان کا سبب بن سکتا ہے” کے الفاظ کے ساتھ میمورینڈم کو التوا میں ڈال دیا ہے۔

اس فیصلے پر ممنونیت کا اظہار کیا گیا اور بروک لین عدالت کے سامنے جمع مظاہرین نے “جمہوریت اس کا نام ہے ” کے نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ ٹرمپ کے فیصلے کے مطابق 7 مسلمان ممالک ایران، عراق، لیبیا، سوڈان، یمن، شام اور صومالیہ کے شہریوں کو 90 دن کی مدت کا ویزہ نہیں دیا جائے گا علاوہ ازیں ملک میں مہاجرین کو ٹھہرانے کا کام بھی 120 دن تک روک دیا گیا ہے۔