پشاور (جیوڈیسک) قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں گزشتہ رات ہونے والے امریکی ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں حقانی نیٹ ورک کے اہم کمانڈر حاجی گل بھی شامل ہے۔ گزشت روز قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں کچھ ہی گھنٹوں کے وقفے سے دو امریکی ڈرون حملے ہوئے جن میں 16 مبینہ عسکریت پسند مارے گئے تھے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز ڈانڈے درپہ خیل میں ہونےوالے ڈرون حملے میں حقانی نیٹ ورک کے اہم کمانڈر حاجی گل کے ساتھ ساتھ مفتی سفیان اور کمانڈر ابو بکر بھی ہلاک ہوئے۔ انٹیلیجنس اور مقامی طالبان ذرائع نے بھی ڈانڈے درپہ خیل میں ہونے والے اس ڈرون حملے میں ہونے والی ان ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں بارود سے بھری ایک گاڑی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کا یہ گروپ ایک اسکواڈ کی تیاری میں مصروف تھا اور حملے کے وقت وہاں سے نکل ہی رہا تھا۔ حملے میں ہلاک ہونے والے دیگر کمانڈرز کی شناخت کمانڈر یاسین گردیزی، عبدللہ خان، کمانڈر جمیل، کمانڈر اسد اللہ اسد اور ڈرائیور نورخان کے ناموں سے ہوئی۔
مقامی طالبان اور قبائلیوں نے تصدیق کی ہے کہ ڈرون حملے میں جس کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا وہ افغان طالبان کے زیراستعمال تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مارے جانے والے ان شدت پسندوں کا تعلق پڑوسی ملک افغانستان سے تھا۔ ادھر اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنی ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ شمالی وزیرستان میں ہونے والے حملے امریکی ڈرون کے تھے۔
دفتر خارجہ کے مطابق اس حوالے سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ یاد رہے کہ رواں سال پاکستانی حدود میں امریکی ڈرون حملوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔ اس سے قبل دسمبر دو ہزار تیرہ میں شمالی وزیرستان میں دو اور ضلع ہنگو میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا تھا۔ 25 دسمبر 2013 کو پاکستانی سکیورٹی حکام کے مطابق شمالی وزیرستان میں ہونے والے ایک امریکی ڈرون حملےمیں کم سے کم تین مبینہ ’عرب جنگجو‘ ہلاک ہو گئے تھے۔