ملائیشیا (اصل میڈیا ڈیسک) ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی معاشی غلبے کے مقابلے کے لیے مسلم اقوام کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے ملائیشیا میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں کہی۔
ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں مسلم رہنماؤں کے تین روزہ اجلاس کے افتتاحی اجلاس سے اپنے خطاب میں ایرانی صدر حسن روحانی نےاپنا یہ نقطہ نظر دہرایا کہ امریکی معاشی پابندیاں دراصل دیگر اقوام کو ڈرانے دھمکانے اور ان پر غلبہ پانے کی کوشش کا ایک ذریعہ ہیں۔ اس اجلاس میں ترکی، قطر اور میزبان ملائیشیا کے رہنماؤں سمیت مسلم دنیا سے اقتصادی، سیاسی اور سکیورٹی سے متعلق ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔
امریکی پابندیوں کے سبب ایران نے گزشتہ ماہ ملک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تین گُنا تک اضافہ کر دیا تھا جس کے بعد ملک میں پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ مظاہرین کی بڑے پیمانے پر حراستیں ہوئیں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق حکومت مخالف ان مظاہروں کے دوران کم از کم 304 احتجاجی مظاہرین مارے گئے۔
روحانی کے بقول امریکا نے ‘سخت ترین پابندیوں‘ کے ذریعے ایران کو بے بس کرنے کی کوشش کی مگر ان کے ملک کی معیشت بحالی کے راستے پر ہے اور اب اس کا دار ومدار محض تیل کی فروخت پر نہیں رہا۔
کوالالمپور کانفرنس میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن بھی شریک ہیں۔
حسن روحانی کے بقول، ”مسلم دنیا کو امریکی ڈالر کے تسلط اور امریکی معاشی غلبے سے خود کو بچانے کے لیے اقدامات تشکیل دینا چاہییں۔‘‘ روحانی نے اس موقع پر تجویز دی کہ مسلم اقوام کے درمیان ایک خصوصی بینکنگ اور اقتصادی طریقہ کار تشکیل دیا جانا چاہیے جس میں باہمی تجارت کے لیے مقامی کرنسیوں کا استعمال ہو اور باہمی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک دوسرے کو تجارت میں ترجیح دینی چاہیے۔
تین روزہ کانفرنس کے پہلے روز اپنے خطاب میں ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ بڑھتی ہوئی شدت پسندی، کمزور نظام حکومت، غربت اور بدعنوانی مسلم ممالک کی حاکمیت اعلیٰ کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور شام، یمن، افغانستان اور دیگر مسلمان ملکوں میں مغربی مداخلت کی راہ ہموار کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مسلمان ملک اپنی مشترکہ طاقت کو یکجا کریں تو وہ ان مسائل سے نمٹ سکتے ہیں۔
روحانی نے تجویز دی کہ کوالالمپور کانفرنس کو ایک مشترکہ فنڈ قائم کرنا چاہیے جس کے ذریعے مسلمان ملکوں کے درمیان تیکنیکی تعاون بڑھانے، مصنوعی ذہانت اور سائبر اسپیس کے لیے ایک مشترکہ ریسرچ سنٹر کے قیام اور ڈیجیٹل اور کرپٹو کرنسی کے لیے ایک مسلم مارکیٹ قائم کرنے کے لیے سرمایہ فراہم کیا جائے۔