یمن (جیوڈیسک) سعودی عرب نے یمن کے ایران نواز حوثی باغیوں اور علی صالح کی حامی ملیشیا کی جانب سے بحر احمر میں موجود امریکی بحری بیڑے پر حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے منظم دہشت گردی قرار دیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی حکومت کے ایک سینیر عہدیدار نے اپنے بیان میں کہا کہ جمہوریہ یمن کے ساحل کے قریب بحر احمر میں امریکی بحری بیڑے’میسن‘ پر راکٹوں سے حملہ یمنی باغیوں کی منظم دہشت گردی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سمندر میں موجود امریکی بحری بیڑے پرحملہ بحری ٹریفک کو خطرے میں ڈالنے اور ایران نواز عناصر کے ساتھ مل کر آبنائے باب المندب سے تجارتی قافلوں کو گذرنے سے روکنا ہے۔
سعودی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکی بحری بیڑے پر حوثی باغیوں کا حملہ یکم اکتوبر 2016ء کو باب المندب بندرگاہ پر اماراتی بحری جہاز پرحملے اور 9 اکتوبر کو سعودی عرب پر مسلسل بیلسٹک میزائل حملوں ہی کا تسلسل ہے۔ حوثی باغی یمن میں قیام امن کے لیے منظور کردہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 پرعمل درآمد کی راہ میں رکاٹ کھڑی کرنے کے ساتھ ساتھ مسئلے کے سیاسی حل کی راہ میں دانستہ رکاوٹیں کھڑی کررہے ہیں۔ بحری جہازوں اور سعودی عرب پر مسلسل میزائل حملے اس بات کا سب سے بڑا ثبوت ہیں۔