امریکی پابندیاں غیر مناسب ہیں ، مذاکرات متاثر ہوں گے : ایرانی صدر

Iran

Iran

تہران (جیوڈیسک) امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد ایرانی صدر نے کہا کہ ایران اب بھی جوہری پروگرام پر امریکا اور دیگر پانچ عالمی طاقتوں سے بات چیت جاری رکھنے کا پابند ہے۔

امریکا نے جمعے کو ایران کی 25 کمپنیوں اور شخصیات پر مالی پابندیاں عائد کی تھیں۔ امریکی حکام کے مطابق پابندیاں ان شخصیات اور کمپنیوں پر لگائی گئی ہیں جو گذشتہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جوہری پروگرام یا دہشت گردی۔

کی مدد کر رہے تھے۔ ایرانی صدر کے مطابق نئی پابندیاں ایک بداخلاق اقدام ہے اور اس سے دونوں فریقوں کے درمیان عدم اعتماد مزید گہرا ہو گا۔ یہ میرے خیال میں مذاکرات کی روح کے منافی اور غیر تعمیری ہیں۔

اس سے پہلے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق جاری مذاکرات میں چار ماہ کی توسیع پر اتفاق کیا گیا ہے۔ چھ عالمی طاقتیں امریکا ، فرانس ، روس ، چین ، جرمنی اور برطانیہ کو شبہ ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کی کوشش کر رہا ہے تاہم ایران ان الزامات سے انکار کرتا ہے۔