امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی یوم آزادی کی تقریبات بھی کورونا وائرس کی وبا کی زد میں رہیں۔ صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں چین، بائیں بازو کے سیاسی مخالفین اور میڈیا کے کچھ حلقوں کو آڑے ہاتھوں لیا۔
اس سال جب امریکی یوم آزادی کی تقریبات کے سلسلے میں ہفتہ چار جولائی کو واشنگٹن ڈی سی میں عوام کا ہجوم جمع ہوا، تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ موقع ہاتھ سے جانے نہ دیا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں سیاسی مخالفین پر بھرپور تنقید کی اور چین کے خلاف ایک مرتبہ پھر بیان دیا۔ وائٹ ہاؤس کے گارڈن میں تقریر کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ’’امریکی ہیروز نے نازیوں کو شکست دی، فاشسٹوں اور کمیونسٹوں کے تخت الٹ دیے۔۔۔ اور دہشت گردوں کا آخر تک پیچھا کیا۔‘‘
صدر ٹرمپ نے مزید کہا، ’’اب ہم بنیاد پرست بائیں بازو (ریڈیکل لیفٹ)، مارکسسٹ، انتشار پسند، اشتعال پسند، لٹیروں کو شکست دینے کے لیے عمل پیرا ہیں اور ایسے بہت سارے لوگ ہیں، جو قطعی طور پر علم نہیں رکھتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بات افریقی نژاد امریکی شہری جارج فلوئیڈ کے قتل کے تناظر میں کہی۔
ٹرمپ نے امریکی طرز زندگی کی حفاظت کے عزم کا بھی اظہار کیا۔ ان کے مطابق اس کا آغاز سن 1492 میں کولمبس کے امریکا کو دریافت کرنے کے بعد ہوا۔ یہ امر اہم ہے کہ نسل پرستی کے خلاف مظاہروں کے دوران امریکا کے مختلف شہروں میں کولمبس کے مجسمے خراب اور مسمار کیے گئے ہیں۔
امریکا میں کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی اپنی حکمت عملی کو سراہتے ہوئے ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نے کووڈ انیس کے خلاف بہت زیادہ کامیابی حاصل کی ہے۔ ٹرمپ کے بقول، ’’ہم شاندار فتح کی راہ پر گامزن ہیں۔‘‘ ان کے مطابق کورونا کے ننانوے فیصد کیسز نقصان دہ نہیں ہوتے۔
واضح رہے کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست ہے۔ امریکا میں اس عالمی وبا سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد ایک لاکھ 29 ہزار سے بھی زائد ہو چکی ہے۔ گزشتہ برس دسمبر میں چین سے پھوٹنے والی یہ وبا دو سو دس ممالک اور علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
ہفتہ کے روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے چین کو کورونا وائرس کی وبا کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا، ’’یہ وائرس چین کی رازداری، دھوکا دہی اور معلومات چھپانے کی وجہ سے 189 ممالک میں پھیل گیا اور چین کو اس کا پوری طرح سے جوابدہ ہونا لازمی ہے۔‘‘
امریکی حکام نے یوم آزادی کی تقریبات کے لیے چہرے کو ڈھانپنا لازمی قرار نہیں دیا تھا۔ تاہم نیشنل پارک سروس واشنگٹن ڈی سی میں مفت ماسک تقسیم کر رہی تھی۔ شہر کی میئر موریل باؤسر نے انفیکشن کے خطرے کے بارے میں متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس تقریب کو روکنے سے قاصر ہیں کیونکہ یہ تقریب وفاقی حدود میں منعقد ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:جونیئر ٹرمپ کی گرل فرینڈ بھی کورونا کا شکار ٹرمپ انتظامیہ جشن کے ماحول کو برقرار رکھنا چاہتی تھی لیکن امریکی ریاست ٹیکساس اور فلوریڈا میں کووڈ انیس کے کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافے نے رنگ میں بھنگ ڈال دیا۔ حکام نے گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں ٹیکساس میں 8258 اور فلوریڈا میں 11458 نئے مریضوں کی اطلاع دی ہے۔
صدر ٹرمپ نے نئے کیسز کے ریکارڈ اضافے کو ایک مرتبہ پھر زیادہ تعدا میں ٹیسٹنگ کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے مسترد کر دیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر میڈیا میں جعلی خبروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا، ’’اگر ہم اتنی زیادہ تعداد میں کامیابی کے ساتھ مریضوں کے ٹیسٹ نہیں کرتے تو دیگر ممالک کی طرح ہمارے ہاں بھی کم تعداد میں کورونا کے مریض سامنے آتے۔‘‘