ہتیا (جیوڈیسک) محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ لنڈسی سنیل کو ترکی کے صوبہ ہتیا میں رکھا گیا، جو شامی سرحد کے قریب ادلب اور حلب کے شہروں کے قریب واقع ہے۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ ترکی میں تقریباً ایک ماہ قبل ایک امریکی صحافی کو گرفتار کیا گیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ لنڈسی سنیل کو ترکی کے صوبہ ہتیا میں رکھا گیا، جو شامی سرحد کے قریب ادلب اور حلب کے شہروں کے قریب واقع ہے۔ جان کربی کے مطابق صحافی لنڈسی شام سے ترکی میں داخل ہوئیں اور اُنھیں ’’ملٹری زون‘‘ کی خلاف ورزی پر پکڑا گیا۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے کہ لنڈسی شام میں کیوں گئیں۔ واضح رہے کہ آٹھ اگست کو ترکی کے سرکاری خبر رساں ادارے اناتولیہ نے صوبہ ہتیا کے گورنر کے حوالے سے کہا تھا کہ لنڈسی کو غیر قانونی طور پر ترکی میں داخل ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
ترک صوبے کے گورنر کا کہنا تھا کہ ’’ہم یہ نہیں جانتے کہ وہ جاسوس ہیں یا نہیں‘‘ چند روز قبل لنڈسی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’’فیس بک‘‘ پر اپنے صفحے پر ایک پیغام میں تحریر کیا تھا کہ اُنھیں شام میں شدت پسند گروپ جباہت النصرہ کے جنگجوؤں نے پکڑا تھا اور اُنھیں 10 دن تک اپنے پاس رکھا، جہاں سے وہ بھاگنے میں کامیاب ہوئیں۔