واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ترکی کے ساتھ امریکی پادری کا معاملہ آسانی کے ساتھ حل نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی طویل وقت سے مسائل کھڑے کر رہا ہے۔ امریکی پادری کو گرفتار کر کے اس نے امریکیوں کے غیض وغضب کو دعوت دی ہے۔
ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردی اور جاسوسی کے الزامات کے تحت انقرہ میں گرفتار امریکی پادری انڈرا برانسن کے معاملے پر خاموش تماشائی نہیں رہیں گے۔ ترکی نے امریکا کی بہت زیادہ توہین کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ترکی نے امریکا کے ساتھ دوستی کے تقاضے پورے نہیں کیے بلکہ طویل مدت سے ترکی ہمارے لیے مسائل کھڑے کررہا ہے۔ ترکی کی حکومت نے ہمارے ایک شاندار شہری کو جاسوسی کے جعلی الزامات کے تحت قید کیا ہے۔ اب اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ ترکی کو امریکیوں کی بار بار توہین اور تذلیل ترک کرنا ہوگی۔ میرے خیال میں ترک حکومت ہماری توہین کررہی ہے۔ معاملات حل نہیں ہوئے۔ ہم اپنے شہریوں کو بلا جواز قید میں رکھنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ جمعہ کے روز ترکی کی عدالت نے ایک بار پھر امریکی پادری انڈرو برونسن کی رہائی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے اس کی جبری نظر بندی کا حکم دیا تھا۔