کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلی شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہاہے کہ امریکہ نسل پرستی اور مذہبی شدت پسندی کا رکز بن رہا ہے، پچھلے دو ہفتوں میں امریکہ میں جو کچھ ہورہا ہے وہ نا قابل برداشت ہے۔
مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا کردی گئی ہے،اب تک دو مساجد جلادی گئی ہیں، کئی اسلامی ممالک کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا گیا ہے، یہ وہ اسلامی ممالک ہیں جنہیں امریکہ نے خود تباہی و بربادی تک پہنچایا ہے،فلسطین کے معاملے پر ٹرمپ کی اسرائیل کے لئے حمایت متنازع ترین عمل تھا،بین الاقوامی سطح پر مختلف ممالک نے بھی امریکی صدر کے فلسطین مخالف بیان پر نکتہ چینی اور شدید مخالف کی ہے۔
دنیا کو تعصب ے آزادی کا پیغام دینا وال امریکہ خود ہی تعصب اور شدت پسندی کی بھینٹ چڑہ رہا ہے،تمام اسلامی ممالک کو امریکی صدر کے حالیہ بیانات کی شدید مخالفت اور احتجاج ریکارڈ کروانا چاہیے،پاکستان کو اپنے تعلقات نئے سرے سے استوار کرنے چاہیے،جس میں امریکہ سے مشروط تعاون رکھا جائے۔
جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کی نو منتخب قیادت اور کراچی ڈویژن کے خادمین سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ امریکی صدر نے ہماری وفاداریوں کا صلہ دینا شروع کردیا ہے۔
پاکستانی حکومت بھی اعلان کرتے کہ امریکیوں کا پاکستان میں داخلہ ممنوع قرار دیا جائے گا،ہم نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں،مگر ہمارے ساتھ ناروا سلوک رکھا جا رہا ہے،ٹرمپ کے اس بیان سے پوری دنیا میں پاکستان کی ہتک ہوئی ہے،کلیسا میں منتقل ہونے والے امریکہ نے عالم اسلام کے خلاف صلیبی جنگ کا طبل بجا دیا ہے۔
ٹرمپ جنونی آدمی ہیں،ہم نے امریکی امداد کی لالچ میں تمام اخلاقی حدیں عبور کی، ان گنت لوگوں کو امریکی جیلوں میںبھیج دیااور امریکی سرکار کے کہنے پر ہر وہ کام کیا جو ملکی مفاد میں نہیں تھا مگر جواب سب کے سامنے ہے، ہمیں اس قطار میں رکھا گیا جہاں امریکی تھوکنا بھی پسند نہیں کرتے ہیں،امریکی صدر کے بیان نے لکیر کھینچ دی ہے، ہمیں اپنا معیار بلند کرنا ہوگا اور اس طرح کا جواب دینا ہوگا، افغانستان میں نیٹو اور امریکی فوجوں کی ترسیل بند کرنے کا اعلان کیا جائے۔
شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ نظام مصطفیۖ کے نفاذ اور مقام مصطفیۖ کے تحفظ کے لئے جمعیت علماء پاکستان نے ہر دور میں قربانیاں دی اور سامراج کے نظام کے خلاف جدوجہد کی،آئندہ بھی انقلاب کی روشنی اکابرین کی جماعت سے پھیلے گی،جمعیت کے مقابلے میں ایجنسیوں اور اسٹبلشمنٹ نے ہر دور میں لوگوں کو خریدا اور جمعیت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جاتی رہی۔
بااعتماد اور قابل بھروسہ لوگوں کو اسلام آباد اور پلاٹ و پرمٹ کی نذر کیا گیا، آج بھی ایساکرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،مگر اس بار ایسا نہیں ہو سکے گا،ناموس رسالتۖ کے معاملے پر کسی کو سودے بازی کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں،آخری دم تک ناموس رسالت ۖ کا دفاع کرتے رہیں گے۔