امریکہ (جیوڈیسک) امریکی صدر براک اوباما نے ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے آئندہ انتخابات میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کے حوالے سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈولنڈ ٹرمپ بہانے بنانا بند کریں۔
صدر اوباما نے کہا کہ کسی صدارتی امیدوار کا انتخابات سے پہلے ہی امریکی الیکشن کو متنازع بنانے کی کوشش نایاب ہے۔
انھوں نے کہا کہ کسی صدارتی امیدوار کی جانب سے روسی صدر کی تعریفیں بھی غیر معمولی ہیں۔
یاد رہے کہ رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف متعدد خواتین کی جانب سے جنسی حراساں کرنے کے الزامات اور اس سے متعلق ایک ویڈیو جس میں وہ اپنے ایسے اقدامات کو فخر سے بیان کر رہے ہیں، سامنے آنے کے بعد سے مشکلات کا سامنا ہے۔
الیکشن سے پہلے ہی رائے عامہ کے زیادہ تر پولز میں ان کی مقبولیت میں کمی نظر آ رہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ ماہ ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ہلری کلنٹن کے حق میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں صدر اوباما کا کہنا ہے کہ یہ صدر کے عہدے کے لیے درکار قیادت اور ہمت کی عکاسی نہیں کرتا کہ آپ مقابلے سے پہلے ہی بہانے بنانا شروع کر دیں۔
’اگر آپ ہارنے لگیں اور آپ کسی اور پر ذمہ داری ڈالنا شروع کر دیں، تو اس کا مطلب ہے کہ آپ میں وہ خصوصیات نہیں جو کہ اس کام میں درکار ہیں۔‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ ماہ ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں ہلری کلنٹن کے حق میں دھاندلی کی منصوبہ بندی کر لی گئی ہے
اس سے قبل صدر براک اوباما نے ریپبلکن پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے کہا تھا کہ وہ باضابطہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی انتخابی مہم کی حمایت سے پیچھے ہٹ جائے۔
ہلری کلنٹن کی حمایت کے لیے کی گئی ایک ریلی مشرکت کرتے ہوئے صدر اوباما کا کہنا تھا کہ اس بات کا کوئی منطق نہیں کہ آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے (خواتین کے معاملہ میں) نازیبہ بیان کی مخالفت کریں لیکن پھر بھی ان کی صدارت کی حمایت کریں۔
یاد رہے کہ حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی خواتین کے بارے میں نازیبا گفتگو کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد سے رپبلکن پارٹی کے 30 کے قریب سینیئر رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کو ووٹ نہیں دیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں غدار قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے خصوصی طور پر اپنی ہی جماعت کے سینیئر ترین رہنما پال رائن کو کمزور اور غیر موثر رہنما قرار دے دیا ہے۔
امریکہ ایوانِ نمائندگان کے سپیکر اور رپبلکن جماعت کے ملک میں سب سے اعلیٰ عہدے پر فائز رہنما پال رائن نے کہا تھا کہ خواتین سے دست درازی سے متعلق بیان سامنے آنے کے بعد وہ اپنی جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع نہیں کریں گے۔