نیو یارک (جیوڈیسک) وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر اوباما کو بجھوائی گئی سفارشات میں کہا ہے کہ نیشنل سیکیورٹی ایجنسی کا جاسوسی پروگرام شفاف ہے تاہم اسے محدود کیا جانا چاہئے۔
کمیٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے لئے اعلی سطح پر اجازت کی ضرورت ہے جو صرف صدر اوباما ہی دے سکتے ہیں۔
تین سو سے زائد صفحات پر مشتمل سمری میں سفارش کی گئی ہے کہ شہریوں کے ٹیلی فون اور ای میلز کی معلومات، ایجنسی اپنے پاس رکھنے کی بجائے تیسری پارٹی کو دے تا کہ نیشنل سیکورٹی ایجنسی کی ساکھ متاثر نہ ہو۔