امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے زور دے کر کہا ہے کہ اگر امریکی شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوا تو امریکی انتظامیہ طاقت کے استعمال سے دریغ نہیں کرے گی۔
عراق میں عین الاسد فوجی اڈے پر جہاں امریکی فوجی بھی تعینات ہیں پر راکٹ حملوں کے بعد بات کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم امریکیوں کی حفاظت کے لیے فوجی ردعمل کا سہارا لینے سے دریغ نہیں کریں گے۔ ہم نے ماضی میں بھی عراق میں امریکی فوجیوں کے لیے خطرہ بننے والی ملیشیائوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ضرورت پڑنے پرآئندہ بھی امریکیوں کا دفاع کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ عراقی اور مغربی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بدھ کے روز عین الاسد فوجی اڈے پر کم از کم دس میزائل داغے گئے۔ مغربی انبار میں واقع اس فوجی اڈے پر حملے کے نتیجے میں ایک سول کنٹریکٹر کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔
بلنکن نے کہا کہ واشنگٹن چین کے ساتھ امریکی مفادات کے مطابق کام کرے گا۔ انہوں نے چین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر بیجنگ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم انسانی حقوق کی پامالیوں پر چین کو تنقید کا نشانہ بناتے رہیں گے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں سفارت کاری کو ترجیح دیتی ہے۔
انٹنی بلنکن نے کہا کہ ہم کانگریس کی عمارت پر دھاوا بولنے کے خطرات سے آگاہ ہیں اور ان خطرات کا تدارک کرنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
امریکی کیپیٹل پولیس نے بتایا کہ ان کے پاس انٹلیجنس معلومات ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ جمعرات کے روز ایک مسلح گروہ کی طرف سے دارالحکومت میں کانگریس کی عمارت پر دھاوا بولنے کی سازش تیار کی گئی تھی۔