برسلز (جیوڈیسک) امریکی صدر اوباما طالبان قیدیوں کو رہا کرکے سخت آزمائش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ تاہم اس ضمن میں انھوں نے کسی معذرت سے انکار کیا ہے۔
ان کا فیصلہ واشنگٹن میں سیاسی ہلچل کاباعث بن گیا ہے۔ اس فیصلے کے ناقدین میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹ دونوں شامل ہیں۔ ان کا پوچھنا ہے کہ طالبان کی قید سے ایک امریکی فوجی کی رہائی کے بدلے گوانتانامو سے 5 طالبان قیدی رہا کرنا کس قانون کے مطابق تھا۔ اور یہ کہ اس کی جو قیمت ادا کی گئی اور جو اصول نظر انداز کیے گئے ان کا کیا ہوگا۔ مگر اوباما کا ایک ہی جواب ہے کہ بطور کمانڈران چیف ان کی یہ ذمے داری تھی کہ وہ برگڈال کو واپس لائیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکا کا ایک بنیادی اصول ہے کہ ہم اپنی یونیفارم پہنے ہوئے کسی شخص کو پیچھے نہیں چھوڑتے۔ برگڈال کی صحت اسے مزید وہاں چھوڑنے کی اجازت نہیں دیتی تھی۔ اوباما نے کہاکہ انھیں ایک موقع ملا، انھوں نے اس سے فائدہ اٹھایااور اس کے لیے وہ شرمندہ نہیں، نہ ہی واشنگٹن کے یہ تنازعات ان کے لیے نئے ہیں۔