واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) بحرالکاہل میں موجود امریکا کے ایک جنگی جہا پر موجود مزید 18 امریکی فوجیوں کے کرونا کا شکار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
جمعہ کے روز امریکی حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ انسداد منشیات کے مشن پر موجود امریکی بحری جنگی جہاز پر مزید فوجیوں کے کرونا کا شکار ہونے کی نشاندہی کی گئی ہے۔ حکام نے کرونا کے نئے مریضوں کے سامنے آنے کے واقعے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے اسے فوج پر ایک نئی ضرب قرار دیا۔
امریکی نیوی کی طرف سے رائیٹرز کو جاری ایک رپورٹ میں بتایا بحری جہاز پرموجود مزید 18 فوجیوں کے کرونا کے شکار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ مزید فوجی بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
امریکی بحریہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک بیمار سیلر کو طبی معائنے کے لیے جہاز سے باہر نکالا گیا تھا۔ بعد میں ٹیسٹوں سے اس کے کرونا کا شکار ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ جہاز اس وقت بحر الکاہل میں سفر کررہا ہے۔
امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے ترجمان جوناتھن ہافمین نے کہا کہ بحری جنگی جہاز ایک بندرگاہ پر واپس جانے کی تیاری کر رہا ہے تاکہ اس پرموجود تمام افراد کو نکالا جاسکے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ (کڈ) جہاز امریکی بحری بیڑے کا واحد جنگی جہاز ہے جو اس وقت سمندر میں موجود ہے ، اور اس میں کورونا کے کیسز ہیں۔
طیارہ بردار بحری بیڑہ ‘تھیوڈور روس ویلٹ’ رواں ماہ کے شروع میں بحر الکاہل میں تھا۔ اس پر 4800 افراد سوار ہیں جن میں بیشتر فوجی ہیں۔ ان میں سے 850 کا کرونا کا شکار ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔