ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ کے مسٹر پرفیکٹ عامر کا کہنا ہے کہ جنسی ہراسانی میں ملوث افراد سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہماری ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا کہ خواتین سے جنسی ہراسانی صرف فلم انڈسٹری تک محدود نہیں بلکہ یہ ان کی زندگی کے ساتھ ہے جو بہت بری اور دل دُکھانے والی بات ہے۔
بالی ووڈ میں ’می ٹومہم‘ سے متعلق لگنے والے الزامات اوران کا دفاع تاحال ختم نہیں ہوسکا۔ انڈین میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ اداکار نے بھارت کے مشہور ٹی وی شو’ کافی ود کرن‘ میں انٹرویو کے دوران کہا کہ میں اور اہلیہ کرن نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ’می ٹو‘ مہم کے تحت سامنے آنے والے ناموں کے ساتھ ہم کام نہیں کریں گے اور ان سے کنارہ کشی اختیار کر لیں گے۔
عامر خان نے کہا کہ جنسی ہراسانی میں ملوث افراد سے کنارہ کشی اختیار کرنا ہماری ذمہ داری ہے، لیکن میں یہ بھی سوچتا ہوں کہ غلط الزام سے کئی لوگوں کے کرئیر بھی ختم ہو جائیں گے جو اپنی جگہ ایک غلط اقدام ہو گا۔
دوسری جانب اداکار نے کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ انڈسٹری سے ایسے لوگوں کا صفایا ہو رہا ہے جب کہ خواتین بھی اپنی آوازبلند کررہی ہیں۔ جیسے جیسے جنسی ہراسانی میں ملوث افراد کے نام سامنے آرہے ہیں ویسے ویسے یہ پریشان کن ہوتا جارہا ہے لیکن ’می ٹو‘ مہم خواتین کی آواز بنی ہے جو قابل ستائش ہے۔