امیر مقام پر پے در پے حملے دہشت گرد عناصر کی بزدلانہ حرکت ہے، غلام دستگیر

گوجرانوالہ: مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما و سابق وفاقی وزیر غلام دستگیر خان نے کہا ہے کہ امیر مقام پر پے در پے حملے دہشت گرد عناصر کی بزدلانہ حرکت ہے، ،طالبان نے حکومتی امن کوششوں کا صلہ چوہدری اسلم ومیاں مشتاق کی ہلاکت کی صورت میں دیا،طالبان کی جانب سے ڈائیلاگ کے جواب میںمسلسل حملے مذاکراتی عمل کی توہین ہے،ملک سنگین صورتحال کا شکار ہے مگر حسن نثار جیسے دانشوروں کو سیاستدانوں پر گند اچھالنے کے سوا کوئی کام نہیں، مذاکرات کے حامی عمران خان اور دوسرے لیڈروں کو سوچنا پڑے گا کہ اب مذاکرات کی کتنی گنجائش باقی رہ گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف نے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے طالبان گروپوں کے ساتھ مذاکرات کی ہر ممکن کوشش کی ہے لیکن حکومتی کو ششوں کے جواب میں طالبان کی ہٹ دھرمی اور مسلسل حملوں کے بعد مذاکراتی عمل کے پر زور حامی عمران خان اور دوسرے سیاسی قائدین کو سر جوڑ کر بیٹھنا ہوگا کہ طالبان کی دہشت گردی کی مسلسل کارروائیوں کے بعد انکے ساتھ مذاکرات کرنے کی کیا گنجائش باقی رہ گئی ہے،انہوں نے کہا کہ حکومت کو بہر حال اپنی رٹ قائم کر نے کے لئے مذاکرات کے علاوہ دیگر آپشنز پر بھی غور کرنا ہوگا، ملک کی سیاسی قیادت اس وقت اندرونی و بیرونی محاذوں پر ملک کو درپیش سنگین نو عیت کے چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے لیکن حسن نثار جیسے دانشور کو ئی مثبت کردار ادا کرنے کی بجائے سیاستدانوں پر گنداچھال رہے ہیں اور مشرف کو سزا سے بچانے کے لئے دیوانے ہوئے جا رہے ہیں۔