کراچی (جیوڈیسک) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے امجد صابری کے قاتلوں کے قریب پہنچنے کا دعویٰ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں سندھ کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں کراچی کی صورتحال سمیت امجد صابری قتل کیس اور اویس شاہ کے اغوا پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کابینہ کو بریفنگ دی۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ پولیس مقتول امجد صابری کے قاتلوں کے بہت قریب پہنچ چکی ہے جب کہ مغوی اویس شاہ سے متعلق یقین ہےکہ اغواکاروں نے انہیں کراچی میں ہی رکھا ہوا ہے تاہم ان کا موبائل فون آن کرنا اور اس سے کہیں اور کی لوکیشن ظاہر کرنا تفتیشی حکام کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے۔
واضح رہے کہ امجد صابری کو 22 جون کی دوپہر کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور اس حوالے سے تفتیش میں کوئی خاص پیشرفت سامنے نہیں آسکی ہے جب کہ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو 20 جون کو دن دہاڑے کلفٹن سے اغوا کیا گیا اور اس حوالے سے بھی تفتیشی ادارے کوئی اہم سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوسکے ہیں تاہم اویس شاہ کے اغوا کے 72 گھنٹے بعد ان کا موبائل فون آن ہوا جو صرف 6 منٹ تک آن رہا جب کہ موبائل کی لوکیشن خیبرایجنسی ظاہر ہوئی ہے جسے تفتیشی حکام نے گمراہ کی کوشش قرار دیا ہے۔