لندن (جیوڈیسک) ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل پرفلسطین کے خلاف اسلحہ کے استعمال پر پابندی لگائی جائے اور اسرائیل اور فلسطین میں جنگی جرائم کی غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کروائی جائيں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آٹھ جولائی سے اسرائیل کے فلسطین کے خلاف شروع ہونے والے حملوں میں اب تک سو سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہيں ، جن میں زيادہ تر عام شہری تھے ، جبکہ جمعے کی صبح تک اسرائیلی حملوں میں جاں بحق ہونے والوں میں چوبیس بچے اور سولہ خواتین بھی شامل تھیں۔
ایمنسٹی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک چھ سو فلسطینی زخمی اور ساڑھے تین سو کے لگ بھگ گھر تباہ ہو چکے ہيں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ پروگرام کے ڈائرکٹر فلپ لوتھر کا کہنا ہے۔
فلسطین میں اسرائیلی تشدد تیز تر ہوتا جارہا ہے تو اس بات کی ضرورت ہے کہ اقوام متحدہ کے تحت ایک بین الاقوامی آزادانہ فیکٹ فائنڈنگ مشن غزہ اور اسرائیل میں تحقیقات کرے۔ اور جنگی جرائم میں ملوث افراد کو کٹہرے میں لانے کے لیے یہی پہلا قدم ہو گا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے خبردار کیا ہے کہ بین القوامی برادری خاموش تماشائی بن کر ماضی غلطی نہ دہرائے کہ وہ ایک سائیڈ پر کھڑے ہو کر عام شہریوں کو مرتا دیکھتے رہیں ، زندگیاں بچانے کے لیے اقوام متحدہ کو حرکت میں آنے کی ضرورت ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے۔
کہ اسرائیل ، حماس اور فلسطینی گروپس پر فوری طور پر اسلحے کےاستعمال پر پابندی لگائی جائے۔ ایمنسٹی کایہ بھی مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے پابندی عاید ہوتے ہی تمام ملکوں کی طرف سے طرفین کو اسلحے کی سپلائی اور جنگی معاونت بھی بند ہو جانی چاہیے۔
ایمنسٹی کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فضائی حملوں سے غزہ میں عام شہریوں کے گھروں پر حملے کیے گئے اور اس کا جواز اسرائيل نے یہ پیش کیا کہ یہ حماس کے اہلکاروں کے گھرانے ہيں ، تاہم ایسے کوئی شواہد نہيں ملے کہ جن گھرانوں پر حملے ہوئے اس وقت ان گھروں میں حماس کےاہلکار موجود تھے۔
ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کر عام شہریوں کے گھروں پر حملہ کرنا جنگی جرائم میں شمار ہوتا ہے۔ ایمنسٹی کی رپورٹ کے مطابق حملے سے گھر خالی کرنے کے لیے اسرائیل کی وارننگ بھی ظالمانہ ہے۔
کہ وہ متعلقہ گھر پر پہلے صرف ایک میزائل مارتا ہے جسے گھر خالی کرنے کی وارننگ قرار دیا جاتا ہے۔ ایمنسٹی کے ڈائرکٹر فلپ لوتھر کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں عام شہریوں کے مارے جانے اور زخمی ہونے۔
کی ان کے پاس تفصیلات موجود موجود ہیں۔ ایمنسٹی نے ایک حوالے کے طور پر بتایا کہ خان یونس کے قریب اس جگہ پر اسرائیل نے حملہ کیا جہاں درجنوں لوگ اکٹھے ہوکر ورلڈ کپ فٹبال کے میچز دیکھ رہے تھے۔