پاکستان (جیوڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ نے امپائر ندیم غوری کو چار سال اور انیس صدیقی پر تین سال کی پابندی عائد کردی ہے۔ سال 2012میں بھارتی ٹی وی کے اسٹنگ آپریشن میں چھ امپائرز پردہ فاش کا ہوا۔ پاکستانی امپائرز ندیم غوری اور انیس الرحمن بھی پکڑے گئے۔
دونوں امپائرز نے انڈر کوور رپورٹرز سے وعدہ کردیا کہ اگر انہیں لیگ کا کنٹریکٹ ملا،تو وہ اپنے فیصلوں میں ان کی مدد دینے کو تیار ہے۔ پردہ فاش ہوا تو تمام امپائرز پر پابندی لگادی گئی، پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی انکوائری کی اورپانچ ماہ بعد دونوں امپائرز کے خلاف فیصلہ سنادیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی انٹی گریٹی کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ، انٹرنیشنل امپائر ندیم غوری پر چار سال جبکہ ڈومیسٹک امپائر انیس الرحمن صدیقی پر تین سال کی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ پابندی کا اطلاق گیارہ اکتوبر دو ہزار بارہ سے ہوگا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ اس نے فیصلہ کرنے سے قبل تمام تر شواہد کا فارنزک تجزیہ بھی کیا تھا۔ تحقیقات کے دوران امپائرز نے جو بیان دیئے، وہ مہیا کردہ شواہد سے متضاد تھے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ سے قبل بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ بھی اپنے امپائر نادر شاہ کیخلاف اس اسکینڈل میں اپنی کارروائی مکمل کرتے ہوئے اس پر دس سال کی پابندی عائد کرچکا ہے۔