فوبیہ، مافیہ اور حکومت

Corruption

Corruption

تحریر : ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
آج کل ہم ایک بیماری کا شکار ہیں وہ ہے کریپشن کی بیماری جس کا نہ تو کوئی علاج نظر آ رہا ہے اور نہ کوئی معالج اور نہ ہی یہ معلوم ہو سکا ہے کہ کریپشن کون کر رہا ہے اور یہ کہاں سے ہو رہی ہے جب سے پاکستان بنا ہے اوپر سے نیچے تک سبھی اس کو کھا رہے ہیں مگر آج تک اس کی صحت پر کوئی فرق نہیں پڑا حتہ کہ اس سے وفا کرنے کی سزا موت رکھی گئی ہے کسی نے رکھی یہ بھی کسی کو معلوم نہیں کہ یہ سزا کس نے مقرر کر رکھی ہے ہمارے ملک کی بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں جمعوریت کو پروان نہیں چڑھنے دیا گیا ہمارے ہمسایہ ملک کو دیکھیے وہاں کتنے مارشل لا لگے آج وہ ہم سے مضبوط کیوں ہے یہ جاننے کی کوشش بھی نہیں کی جاتی آج بھی یہاں ایسے لوگ موجود ہیں جو مارشل لا کے خامی ہیں مارشل لا کی وجہ سے ہمارا ملک کہاں کھڑا ہے۔

آج کے حالات کا جائزہ لیں تو ہر روز ہمارے میڈیا پر تحریک انصاف کے وہ لوگ جو ملک اور عوام سے بے پناہ محبت کرتے ہیں عوام کو لیکچر دے کر تماشہ بن رہے ہوتے ہیں نیا پاکستان کا جب ان لوگوں نے نعرہ لگایا تو میں نے ان کی تعریف کی تو کافی لوگون کا خیال تھا کہ مجھے ان سے خدا واسطے کا بیر ہے مگر وہی باتیں آج حقیقت بن کر سامنے آ رہی ہیں مگر آج بھی یہی لوگ عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف عمل ہیں پناما کی بلی جب تھیلے سے باہر آئی تو دھرنے کے بعد انہیں ایک بار پھر موقع مل گیا انہوں نے مطالطہ کیا کہ سپریم کورٹ اس کیس کو سنے گو سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا اور جے آئی ٹی بنائی گئی جو آج کل اس کی تفتیش کر رہی ہے مجھے یہ تو نہیں کہنا کہ وہ کیا کر رہی ہے کچھ داستانہ پوش ہاتھوں نے جے آئی ٹی کے کردار کو مشکوک بنانے کی کوشش شروع کر دی کون یہ کر رہا ہے کسی کو ضرورت نہیں کہ اس کو چیک کرئے بحرحال فیصلہ آئے گا تو دیکھا جائے گا میں نے کہا کہ وہ کون ہے جو پاکستان سے وفاداری کی سزا موت رکھ چکا ہے تاریخ آپ کے سامنے ہے کہ ایوب کے سیاہ دور کے بعد یخیٰ خان جب زوالقار علی بھٹو نے ملک کو سمبھالا تو اس ملک کے مقدر میں بے روز گاری غربت کے سائے منڈلا رہے تھے۔

اس نے پالستان کو ہی نہیں عالم اسلام کو مضبوط کرنے کا منصوبہ بنایا اس نے سعودی عرب اوع دیگر ممالک سے معائدے کئے اور عوام کو ملک سے باہر روزگار دلوایا تعلیم کو عام کرنے کی کوشش کر کے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کی پاکستان میں ایٹم کی بنیاد رکھی جب عوام میں شعور بیدار ہوا تو مرد مردمومن کو کس نے کرائے پر حاصل کیا اور اس ملک کا کیا حال کی آپ کے سامنے ہے پھر کیا ہوا عوام کے سامنے ہے ملک مین افغان ۔ کلاشنکوف کلچرل منشیات کلچرل پھیل گیا اس کا اقتدار ختم ہوا یو محترمہ بینظر بھٹو نے اقتدار سمبھالا اس میں کوئی دو رائے نہین کہ وہ ملک کی عظیم لیدر تھین جسے ملک سے مھبت بھی تھی اور درد بھی مگر مرد مومن کے بچھائے کانٹوں پر وہ چل نہ سکیں اور نواز شریف نے قسمت آزمائی کی مگر مرد مومن لے کانٹوں نے انہیں بھی چلنے نہ دیا یہی سفر جاری رہا اور مر کر بھی اس کی باقیات نے ملک کو ترقی کی جانب نہ جانے دیا پھر قسمت نے نواز شریف کا ساتھ دیا اور وہ دو تہائی کے ساتھ ایک بار پھر سیاسی افق پر نمودار ہوئے اور مرد مومن کے کانٹوں کو تو صاف کر دیا مگر داستانہ پوش قوتوں کو شائد نہ سمجھ سکے کہ پاکستان سے وفاداری کی سزا بھٹو کو کیوں ملی تھی انہوں نے پاکستان میں برے بڑے منصوبے شروع کئے اور ملک کو ایٹمی قوت بنا کر دنیا کے نقشے پر پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دیا وہ وفادری کے نشے میں اس قدر مگن تھے کہ انہوں نے اپنا سفر جاری رکھا اچانک جنرل پرویز مشرف کا طیارہ پاکستان کی حدود میں آ نکلا جسے نواز شریف نے نیچے نہ اترنے دیا اور یوں جنرل پرویز مشرف نے اقتدار پر قابض ہو گئے آج تک اس طیارے کا کوئی مسافر پائلٹسامنے نہ آ سکا جو عوام کو روداد تو سناتا طیارہ ویے بھی امریکی پیٹرول لے کر آ یا تھا نہ تو وہ ملک سے باہر گیا اور کئی گھنٹے تک ملک کی فضائوں پر ہی پرواز کرتا رہا وہ اس وقت زمیں پر اترا جب امریکہ بادشاہ کی جانب سے مکمل آشیر باد انہیں مل چکی تھی۔

یہ وہ ڈرامہ ہے جس کا وانڈ اپ شائد ہی ہو مشرف کے دور میں وہ کچھ ہوا جس کو کاٹتے پاکستانیوں کا سب کچھ چھلنی ہو جائے گا جس کے بعد زرداری حکومت آئی جو جنرل مشرف کے بچائے کانٹوں پر چل نہ سکی اور اپنا دور تو پورا کیا مگر اسی کوف سے کہ کہیں امریکہ کی خوشنودی نہ کھو دیں اور ان کا اقتدار ختم ہونے کے بعد ملک کی ڈور باگ میاں نواز شریف کے ہاتھ آئی انہون نے موٹر وئے جو تباہ ہو چکی تھی کو تیار کیا ملک مین کئی منسوبے شروع کرا دئیے توانائی کا بحران بھی کسی حد تک ختم کر لیا تو اچانک عمران خان کے پیٹ میں مروڑ اٹھاانہوں نے اس عزم کے ساتھ کہ ملک کو ترقی کی جانب ہر گز نہین آنے دین گے نیا پاکستان بنانے کا نعرہ لگا ان کے پاس ایک صوبے کی حکومت موجود ہے جن کی حالت قابل رحم ہے مگر وہ اس صوبے کا کیا کریں انہین تو پاکستان میں ترقی روکنے کا جو ٹاسک دیا گیا ہے وہ اس کو ہر سورت میں پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

آج پھر ملک کو ایک ایسی تباہی کی جانب دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہمیں اب اتحاد کی ضرورت ہے نہ کہ دم چھلے سیاست دانوں کے پیچھے لگ کر اپنے ملک کو برباد کریں چور کون ہے آپ خود سمجھ سکتے ہیں سوشل میڈیا پر جو تماشہ کر کے ہم دینا کے سامنے پاکستانی قوم کو برباد کر رہے ہیں انڈیا کو ہی دیکھ لیں وہاں بڑے سے بڑے سانحہ کی کسی کو کانوںکان خبر نہیں ہوتی ہم دنیا کے سامنے جگ ہنسائی کا مظاہرہ کر کے فخر محصوص ک رتے ہیں یہاں ملک کے سربراہ کے لئے جو کامنٹس دئیے جاتے ہیں ہماری ان پڑھی کا منہ بولتا ثنوت ہیں آئیے ہم دیکھیں ہم نے تجربات پر کتنا نقصان کیا ہے اور کیا ہم پھر کوئی نیا تجربہ کرنے تو نہیں جا رہے۔

Riaz Malik

Riaz Malik

تحریر : ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
03348732994
malikriaz57@gmail,com