لاہور: نئے کالم نگاروں کی تنظیم پاکستان فیڈریل یونین آف کالمسٹ (پی ایف یو سی) کے صدر فرخ شہباز وڑائچ نے کہا ہے کہ اگر پاکستان نے امریکی بلیک واٹر کے کارندے ریمنڈ ڈیوس کی طرح بھارتی جاسوس کلبھوشن پادیو کو کسی بھی قسم کے دبائو پر بھگایا گیا یا بھارت کے حوالے کیا گیا تو یہ پاکستان کیلئے نیک شگون نہیں ہوگا اور وزارت داخلہ کے اختیارات کی بھی ناکامی ہوگی ۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی خفیہ ایجنسیوں نے بھارتی جاسوس کو گرفتار کرکے اپنی ذمہ داری ادا کی ہے اور اب گیند وزارت داخلہ کے کورٹ میں ہے ۔ وزارت داخلہ نے اگر کسی بھی موڑ پر کمزوری دکھائی یا گھٹنے ٹیکے تو ملک دشمنوںکے حوصلے بڑھیں گے اور ان کی کاروائیوں میں اضافہ ہوگا ۔
فرخ شہباز وڑائچ نے مزید کہا کہ دفاعی ماہرین اور تجزیہ کار ایک عرصہ سے یہ موقف اختیار کیے ہوئے تھے کہ پاکستان کو فرقہ واریت میں دھکیلنے اور خون میں نہلانے جیسے واقعات میں ”را” ملوث ہے لیکن حکومت نے اس معاملے پر اسٹینڈ نہیں لیا جس کی وجہ سے اس نیٹ ورک کو وسعت ملی ، اب جبکہ تمام گتھیاں کھل رہی ہیں اور ”را” بے نقاب ہورہا ہے اور شواہد بھی سامنے ہیں تو ایسے موڑ پر بھارت سے سفارتی احتجاج یا کسی بھی قسم کے مطالبے کی بجائے تمام تعلقات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کلبھوشن کو فی الفور منطقی انجام تک پہنچایا جائے وگرنہ اس کام کو اگر ادھورا چھوڑ دیا گیا اور بھارت عالمی برادری کی مدد سے کلبھوشن کو چھڑا لے گیا تو وہ بھیس بدل کر دوبارہ یہاں آئے گا اور پہلے سے زیادہ بڑے پیمانے پر تخریب کاری کرے گا ، یوں دہشت گردی سے نجات حاصل کرنا مزید مشکل ہو جائے گا ۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر بھارتی جاسوس ”بری” کیا گیا تو پی ایف یو سی کے تمام ممبران قلمی احتجاج کریں گے ۔