لاہور (جیوڈیسک) ضلعی انتظامیہ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق انارکلی کے الکریم پلازہ میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔ آگ لگنے والی جگہ پر بڑی مقدار میں گھڑیوں میں استعمال ہونے والے سیل اور بیٹریاں موجود تھیں۔ آغاز میں ہی ایک یو پی ایس کی بیٹری پھٹ جانے سے کیمیکل نے آگ کو مزید تیز کر دیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پلازے میں آگ سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات ناکافی تھے۔ پلازے میں داخلی اور خارجی راستہ بھی ایک ہی تھا۔
آگ لگنے کے بعد لوگوں کو پلازے سے نکلنے کا راستہ نہیں مل سکا اور دھواں بھر جانے کی وجہ سے اموات ہوئیں۔ آگ بجھانے والے چار گیس سلنڈر تو موجود تھے لیکن ان میں گیس ہی نہیں تھی۔ بازار میں تجاوزات کی بھر مار کی وجہ سے آگ بجھانے کیلئے ریسکیو کی گاڑیاں بھی قدرے تاخیر سے پہنچیں اور جب تیسری منزل پر پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لئے سیڑھی لگائی تو وہ اسی فٹ تک نہیں پہنچ سکی جس کی وجہ سے لوگوں کو دائیں طرف والی بلڈنگ کی دیوار توڑ کر نکالا گیا۔
ریسکیو اہلکاروں کے پاس آگ بجھانے والے آلات تو موجود تھے لیکن آگ سے گزر کر جانے والا لباس نہیں تھا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے ضلعی انتظامیہ سے اندروں شہر میں موجود تمام پلازوں کی حفاظتی اقدامات کے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے جو اگلے چوبیس گھنٹے میں ایوان وزیر اعلیٰ کو موصول ہو جائے گی۔ اس رپورٹ میں اندروں شہر تمام پلازوں میں آتشزدگی کی صورت میں ہنگامی اقدامات اور راستوں کے حوالے سے خصوصی طور پر بتایا جائے گا۔