واشنگٹن (جیوڈیسک) اس علاقے میں رہنے والے قدیم اور نئے باسیوں کے ڈی این اے کے تجزیے سے پتہ چلا ہے کہ سائبیریا سے یہاں ایک ہی بار ایک ہجرت ہوئی تھی جس نے تمام قدیم اسکیمو ثقافتوں کو جنم دیا تھا۔
یہ ثقافتیں آج سے سات سو سال قبل فنا ہو گئی تھیں۔ آج کے دور کے انووٹ اور آبائی امریکی باشندوں کی آبادیاں الگ الگ ہجرتوں کا نتیجہ ہیں۔ اس سے قبل اس علاقے کے ماقبل تاریخ دور کے بارے میں معلومات صرف آثارِ قدیمہ تک محدود تھیں۔
امریکا خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی امریکا کے مختلف ثقافتی گروہوں کے درمیان کیا رشتہ رہا ہے۔ اس بارے میں طرح طرح کے مفروضے پیش کیے جاتے رہے ہیں۔ شمالی امریکا میں تین مختلف گروہ آباد رہے ہیں۔
سکاک ڈھائی ہزار سال قبل ، اس کے بعد ڈورسیٹ ثقافت ، اور پھر ایک ہزار سال قبل تھولے قبائل ، جو آج کے انووٹ کے آباو اجداد ہیں۔ تحقیق کے دوران ڈیڑھ سو سے زیادہ قدیم لاشوں کی باقیات سے ڈی این اے اکٹھا کیا گیا۔
جس سے معلوم ہوا کہ تمام ڈورسیٹ اور سکاک ایک ہی جینیاتی سلسلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس گروہ کوقدیم ایسکیمو کا نام دیا گیا ہے اور یہ سب لوگ آج سے چھ ہزار سال قبل خلیج بیرنگ عبور کر کے سائبریا سے شمالی امریکا میں داخل ہوئے تھے۔
ایک واحد آبادی قطبی علاقے میں آ کر آباد ہو گئی اور پانچ ہزار سال تک اس خطے کے سخت ترین ماحول میں رہی۔ اس دوران ان کی ثقافتیں اور طرزِ زندگی اس حد تک بدل گئے کہ انھیں الگ الگ آبادیاں سمجھا جاتا رہا۔