ڈیرہ غازیخان (ریاض جاذب سے) ماہر ”انڈوسکوپسٹ ” اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ہارون بلال نے کہا ہے کہ انڈوسکوپی ایک بہترین، آسان، مفید ٹیکنالوجی ہے جو ضرراورارزاں تشخیصی طریقہ کار ہے۔ صرف پانچ منٹ میں کسی تکلیف کے بغیر ایک ماہر انڈوسکوپسٹ آپ کو نظام ہاضمہ کے بالائی حصے کے متعلق سو فی صد جانکاری فراہم کرسکتا ہے۔
وہ یہاں اپنے آفس میںا نڈوسکوپی کے بارے میں میڈیا پرسن سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ مریض کا ”ایچ پائیلوری ٹیسٹ ”بھی اس سے آسانی ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹر ہارون بلال نے بتایا کہ معدہ کے کینسرکی تشخیص بھی اس سے بروقت ہوجاتی ہے اور کینسر جیسے موذی مرض کا بروقت علاج شروع ہونے سے مریض اس سے بچ سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ چالیس برس کی عمر میں لازمی طور پر انڈوسکوپی ضرور کروالینی چاہیے اور اگر معدہ کی کسی بیماری کیلئے چارہفتوں سے زائد دوائیاں لی جا رہی ہیں اور مریض کوئی واضح فرق محسوس نہیں کر رہا تو کسی ماہر ڈاکٹر سے انڈوسکوپی کرانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اگراس صورت میں انڈوسکوپی نہیں ہوتی اور کسی ماہر معالج سے علاج نہیں کرایا جاتا تو مریض کئی پیچیدگیوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔