انقرہ (جیوڈیسک) امن ریلی میں گزشتہ روز ہونے والے دھماکوں کے بعد آج سڑکیں سنسان اور بازار ویران ہیں۔ ذرائع ابلاغ میں بھی کل کے سانحے کا ہی ذکر ہے۔ ہلاک شدگان کے لواحقین اپنے پیاروں کو دفنانے میں مصروف ہیں جبکہ زخمیوں کے گھر والے اپنے پیاروں کی جلد صحت یابی کیلئے ہسپتالوں کے باہر ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
ترک وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ دھماکے ملکی امن کو نقصان پہنچانے کی سازش ہیں۔ قوم متحد ہے۔ دوسری جانب مقا می افراد کا کہنا ہے کہ وہ انتہاء پسندی کیخلاف ہیں اور اس کا ڈٹ کر مقا بلہ کریں گے۔
ادھر انقرہ سمیت مختلف شہروں میں حکومت مخالف ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ مظاہرین نے حکومت کو دھماکوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کیخلاف شدید نعرے بازی کی، اس موقع پر مشتعل افراد نے ترک صدر رجب طیب اردوان سے مستعفی ہونے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ پولیس اورمظا ہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں،تاہم تصادم میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔