اعلان کے باجود وزیراعظم سکیم کے تحت فاٹا سٹوڈنٹس کو لیپ ٹاپ ابھی تک نہیں ملے، زاہد شاہ

Peshawar

Peshawar

پشاور (شاہ محمود مومند) فاٹا سٹوڈنٹس فیڈریشن کرم ایجنسی کے صدر زاہد شاہ نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح فاٹا مختلف مسائل کا شکار ہے اس سے کہیں زیادہ فاٹا سٹوڈنٹس کو مسائل کا سامنا ہے جس کی تباہی میں حکومت کی لاپروائی اور بے حسی کا بڑا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے 232 ملین روپے اعلان کے باوجود فاٹا سٹوڈنٹس گزشتہ دو سالوں سے سکالرشپ سے محروم ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ باقی کاروائی مکمل ہو نے کے باجود گورنر کا سمری پر دستخط نہ ہونے کی وجہ سے ہزاروں کی تعداد میں طلباء کے تعلیمی سال ضائع ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سکالرشپ بہت کم ہے لیکن پھر بھی فاٹا کے طلباء گزارا کر کے ان محدود پیسوں سے کام چلا رہے ہیں۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ فاٹا سیکٹریٹ اور گورنر انتظامیہ کی ملی بھگت سے فاٹا غریب طلباء ان محدود پیسوں سے بھی محروم کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلان کے باجود وزیراعظم سکیم کے تحت فاٹا سٹوڈنٹس کو ابھی تک لیپ ٹاپ نہیں ملے۔اگر لیپ ٹاپ کا مقصد اپنی سیاسی دکان چمکانا ہے تو فاٹا کے طلباء کے ساتھ یہ مذاق بند کیا جائے اور اگر ان کا مستقبل روشن کرنا ہے اور انہیں تعلیم کے زیور سے منور کرنا ہے تو جتنی جلدی ہو سکے طلباء کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جائے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا کے طلباء جنگ اور اپریشن کی وجہ سے پہلے سے بہت متاثر ہوئے ہیں اس لیے ان کو بنیادی حقوق فراہم کرنے میں سستی سے کام نہ لیں تاکہ ان کی احساس کمتری دور ہو جائے اور ملک کے ساتھ ان کی محبت میں کمی نہ آجائے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہر بچہ سکول میں” داخلہ مہم میں ان کا مختلف سکولوںکے دوروں کے دوران پتہ چلا کہ کرم ایجنسی کے بیشتر سکولز میں پانی کی سہولت نہیں بچیاں گھروں سے پانی لانے پر مجبور ہے۔ جبکہ مناسب سیکیورٹی اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل نہیں کرتے۔ حکومت کو چاہئے کہ پہلے سہولیات فراہم کریں تو خود بخود داخلہ مہم کامیابی کی راہ پر گامزن ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ داخلہ مہم کے دوران انہیں پتہ چلا کہ بنیادی وجہ بھی یہی ہے کہ والدین اپنے بچوں کو سکولوں میں داخل نہیں کراتے۔