بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) بھارتی فورسز کے 5 سابق سربراہان نے بھارت میں انتہاپسندوں کی جانب سے عوام کو مسلمانوں کی نسل کُشی پر اُکسانے پرقومی سلامتی کو لاحق خدشات کا اظہار کر دیا۔
بھارتی فورسز کے سربراہان کی جانب سے بھارتی صدر اور وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا گیا ہے جس میں دہلی میں ہوئے مذہبی اجتماع میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریروں پر تشویش کا اظہار کیا اور بھارتی حکومت، پارلیمان اور اعلیٰ عدلیہ سے ہنگامی بنیادوں پر ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ مذہب کے نام پر اس قسم کی تفریق کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، بھارتی صدر اور وزیراعظم بھارتی شہریوں کے خلاف اس اشتعال انگيزی پر فوری اقدامات کریں۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی سیاسی جماعتیں مسلم نسل کُشی کے ان نعروں کی مذمت کریں، اپنی صفوں میں ایسے رجحانات کی حوصلہ شکنی کریں، سکیولر بھارت کے ساتھ اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے تمام شہریوں کے یکساں حقوق کے لئے ڈٹ کر کھڑے ہوں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ بھارتی آئین میں ہرمذہب کے ماننے والوں کو آزادی سے اپنا مذہب اختیار کرنے کی اجازت ہے۔
خط پر بھارتی بیوروکریٹس اور نمایاں شخصیات سمیت 100 مزید افراد نے دستخط کیے ہیں اور سکھ، عیسائی، دلتوں سمیت دوسری اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیزی کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
خط لکھنے والوں میں بھارتی نیوی کے 4 اور ایک فضائیہ کے سابق سربراہ شامل ہیں۔