اسلام آباد (جیوڈیسک) فیض آباد دھرنا کیس میں نامزد ملزمان کے خلاف گھیرا تنگ، انسداد دہشت گردی عدالت نے خادم حسین رضوی اور دیگر ملزمان کو تیس دن کے اندر پیش ہونے کا حکم دیدیا، ورنہ اشتہاری قرار دیدیا جائے گا۔
فیض آباد دھرنا کیس میں انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان کی عدم پیشی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔ عدالت نے پیشی کیلئے تیس روز کی حتمی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے پولیس کو آئندہ سماعت پر چالان جمع کرانے کا حکم دیدیا ہے۔
خادم حسین رضوی، افضل قادری، مولانا عنایت اور شیخ اظہر فیض آباد دھرنا کے مقدمہ نمبر 334 ، 335 اور 345 میں نامزد ملزمان ہیں۔ چاروں ملزمان کی مسلسل عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی گئی۔ عدالت نے قرار دیا کہ تیس دن کے اندر اگر ملزمان پیش نہ ہوئے تو انہیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔
انسداد دہشتگری عدالت کے جج شاہ رخ ارجمند کو پبلک پراسیکیوٹر شفقات نے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ سماعت پر عدالت میں چالان جمع کرا دیں گے۔ عدالت نے ریڈر کو ضمانتی مچلکے ڈھونڈ کر ریکارڈ میں شامل کرنے کی ہدایت کر دی۔ مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کو بھی 19 مارچ کو طلب کر لیا گیا۔