ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) اٹک کی تحصیل جنڈ میں قائم نویں کلاس کے امتحانی سنٹر میں بڑے پیمانے پر گھپلے، جنڈ میں ہی تعینات گورنمنٹ بوائز ہائی سکول نمبر ایک جاوید کی بیٹی فرحہ کو امتحانی سنٹر کا وی آئی پی پروٹوکول، الگ کمرہ میں بٹھا کر پیپر حل کرنے کے لئے اضافی وقت بھی دیا گیا، سنٹر میں امتحان دینے والی طالبات کا امتیازی سلوک پر وایلا، خاتون سپر یڈنٹ نے کسی کو خاطر میں نہیں لایا اور اپنے پیٹی بھائی کی بیٹی کو خوب نقل کروائی ، تفصیلات کے مطابق اٹک کی تحصیل جنڈ میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول میں راولپنڈی بورڈ کے نویں کلاس کے سالانہ امتحانات کے لئے سنٹر بنایا گیا، امتحان کے پہلے روز جبکہ بیالوجی کا پیپرز تھا میں پیپرز دینے والی طالبات کو عجب منظر نظر آیا ، تحصیل جنڈ کے ہی بوائز سکول نمبر ایک کے ہیڈ ماسٹر جاوید کی بیٹئی وہاں پیپرز دے رہی ہے۔۔
امتحانی سنٹر کے خاتون سپر نڈنٹ نے جاوید کی بیٹی فرحہ کو الگ کمرہ دیا جہاں اس نے کھل کر نقل لگائی حتیٰ کے پروٹوکول کی انتہا اس وقت ہوگئی جب اس طالبہ جو کہ ایک ہیڈ ماسٹر کی بیٹی ہے کو پیپر حل کرنے کے لئے اضافی وقت دیا گیا تاکہ پیپر میں کسی قسم کی کوئی کمی نہ رہ جائے، یہ منظر وہاں موجود تمام طالبات باخوبی دیکھ رہی تھیں ، امتحانی سنٹر کی سپر نڈنٹ بار بار بول رہی تھی کہ فرحہ کسی قسم کی ضرورت ہو تو بتا دینا ، اور امتحانی سنٹر میں مامور عملہ اسکی مکمل مدد میں مصروف تھا ، طالبات نے اس نا انصافی پر وایلا کیا مگر انکی کوئی شنوئی نہ ہوئی طالبات کا کہنا تھا کہ امتحانی سنٹر کے سپرنڈنٹ کا امتیازی سلوک دوسری طالبات کے لئے تکلیف کا باعث بنا رہا مگر اس نے وہی کیا جس کی اسے ڈائریکشن دی گئی تھی،طالبات کا کہنا ہے کہ ابھی تو بیالوجی کا پیپرز تھا مزید پیپرز ابھی ہوے ہیں اس طرح کا ماحول اگر ایک ہیڈ ماسٹر کی بیٹی کو دیا گیا تو وہ خاموش نہیں رہیں گے، بتایا جاتا ہے کہ اس سکول کی ہیڈ مسٹرس بھی وہان موجود رہیں اور پیپرز ختم ہونے تک اپنے معاملات نبٹاتی رہیں جو کہ خلاف ضابطہ ہے طالبات می میڈیا کے توسط سے اپیل کی ہے کہ مذکورہ ناانصافی اور میرٹ کی دھجیاں بکھیرنے پر متعلقہ امتحنای سپرنڈنٹ کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور جاوید نامی ہیڈ ماسٹر کی بیٹی فرحہ کو بھی دوسری طالبات کی طرح پیپر دینے کے اصولی ضابطہ کا پابند کیا جائے۔۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا0300-5128038