واشنگٹن (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کورونا وائرس کے حوالے سے چین کو موردِ الزام ٹہرایا ہے۔
ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں کورونا وائرس جدوجہد ٹاسک فورس پریس کانفرس میں ملکی انتظامیہ کے وبا کے بر خلاف وضع کردہ نئی تدابیر کو بیان کیا۔
اپنی انتظامیہ کے وبا کا سد باب کرنے کے لیے دن ۔رات کام کرنے کا ذکر کرنے والے ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ امدادی پیکیجز سے لیکر ویکسین کی تیار تک ہر شعبے میں وسیع پیمانے کی کوششیں صرف کی جا رہی ہیں۔
کورونا مہلک وائرس کے اب پوری دنیا میں پھیلنے کی وضاحت کرنے والے ٹرمپ نے اس بات کا دفاع کیا ہے کہ کئی ماہ قبل چین میں اس موذی مرض ک ظہور پذیر ہونے پر چینی انتظامیہ نے لازمی تدابیر اختیار نہیں کی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ چین اس وائرس کو اس کے نکلنے والے مقام پر روک سکتا تھا، اگر چین دنیا کو شروع سے ہی اس وبا سے آگاہی کرا دیتا تو اس پر بہت پہلے قابو پایا جا سکتا تھا۔ میں نے ہر کس سے پہلے چین سے آنے والوں پر پابندی عائد کیے جانے اپیل کی تھی لیکن میڈیا نے مجھ پر نسل پرستی کے الزامات کسے۔ در حقیقت ہم اس وقت اس عمل درآمد کر لیتے تو موجودہ نوبت نہ آتی۔