مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ سنہ 2018 تک دنیا میں ایک ارب آلات پر ونڈوز 10 آپریٹنگ نظام چلانے کا ہدف پورا نہیں ہو سکے گا۔ ایک بیان میں کمپنی کا کہنا ہے کہ اس سنگِ میل تک پہنچنے میں ناکامی کی وجہ کمپنی کے سمارٹ فونز کے کاروبار کو درپیش مسائل ہیں۔
ونڈوز کو اپنے فونز کے لیے ایک ایسے بازار میں مشکلات درپیش ہیں جہاں ایپل اور اینڈروئڈ نظام والے موبائل فونز کا غلبہ ہے۔ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا میں 35 کروڑ ڈیوائسز پر ونڈوز 10 آپریٹنگ نظام کام کر رہا ہے۔ جولائی 2015 میں ریلیز کی جانے والی یہ ونڈوز ایک ایسے آپریٹنگ سسٹم کے طور پر متعارف کروائی گئی
تھی جو ڈیسک ٹاپ، لیپ ٹاپ، ٹیبلٹس، سمارٹ فونز اور گیمنگ کنسول سب پر چل سکتا ہے۔ ریلیز سے قبل مائیکروسافٹ نے اعلان کیا تھا کہ وہ تین برس میں اسے دنیا میں ایک ارب ڈیوائسز پر نصب کرنا چاہتی ہے۔ تاہم اب کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ اپنی زیادہ توجہ سمارٹ فونز کے کاروبار پر مرکوز کر رہی ہے اور ایک ارب کا ہدف حاصل کرنے میں تین برس سے زیادہ کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے ماہر پیٹر برائٹ کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں ونڈوز 10 کی طلب میں مزید کمی آ سکتی ہے کیونکہ پرسنل کمپیوٹرز کی فروخت میں کمی آ رہی ہے اور مائیکروسافٹ کی جانب سے مفت میں ونڈوز 10 اپ گریڈ کرنے کی سہولت بھی رواں ماہ ختم ہو رہی ہے۔ مائیکروساف
ٹ نے تین ہفتے قبل اپنے صارفین کو ونڈوز 10 اپ ڈیٹ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے ’واضح اختیارات‘ دینے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان کئی ماہ تک جاری رہنے والے تنقید کے بعد سامنے آیا ہے اور صارفین کی جانب سے ونڈوز 10 کے خودکار اپ ڈیٹ کے طریقہ کار کو ’دھوکہ دہی‘ قرار دیا گیا تھا۔
حال ہی میں مائیکروسافٹ نے اس امریکی خاتون کو دس ہزار ڈالر بطور ہرجانہ ادا کرنے کی ہامی بھی بھری ہےجس کا کمپیوٹر ونڈوز 10 کے ایپ ڈیٹ کے بعد قابلِ استعمال نہیں رہا تھا۔