15اپریل، 2013 حکومت کے اہم ڈائریکٹوریٹ پاسپورٹ کے دفاتر پر عوام کا جم خمیر دیکھنے کو مل رہا ہے

اسلام آباد( سہیل الیاس)15اپریل، 2013 حکومت کے اہم ڈائریکٹوریٹ پاسپورٹ کے دفاتر پر عوام کا جم خمیر دیکھنے کو مل رہا ہے ، پاکستان کے کونے کونے سے ارجنٹ پاسپورٹ فیس 5000روپے وصول کرنے کے باوجود عوام سفارشیوں کا پیچھا کرنے پر مجبور، بین الاقوامی پروازوں کے کاروبار متاثر ، پاکستان پاسپورٹ نے عوام کو آنسو فراہم کیے ، خواتین اور ضرورت مند بھاری رشوت دینے پر مجبور نظر آ رہے ہیں۔

پاسپورٹ جاری کرنے کا کام بھی مافیا کی گود میں چلا گیا ہے ،پاسپورٹ حاصل کرنے والے افراد مشرف دور کو یاد کرتے رہے اور سراہتے رہے اور موجودہ حکومت کو کوستے رہے۔ G-8میں واقع ڈائریکٹوریٹ پاسپورٹ پر عوام نے شدید نقطہ چینی کرتے ہوئے محکمے کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا اور ستم ظریفی کا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ خود سرکاری افسران حکومتی مراعات حاصل کر کے عوام کا مزاق اٹھا رہے ہیں۔

عوام دھو پ میں گیٹ پر بے یارومدد گار قیدیوں کی ترض پر جنگلوں سے لپٹے ہوئے ہیں جو کسی بھی مہذب معاشرے کو زیب نہیں دیتا۔ مشرف دور کو عوام یاد کرتے رہے اور بہتر قرار دیتے رہے۔ موجودہ حالات جان بوجھ کر گھمبیر کر رکھے ہیں ، اپنی پسند کے ڈی جی بار بار تبدیل کیے جا رہے ہیں تاکہ ہر چاہنے والا ڈی جی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو لے۔

این این اے سروے کے مطابق یہی حال رہا تو بعید ہے کہ اس ادارے کو عوام کے ہاتھوں رسواء ہونا پڑے ۔ پاسپورٹ حاصل کرنے والے افراد نے حکومت کی ناقص منصوبہ بندی قرار دیا اور اداروں کو بچانے والی قوت کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا اور میڈیا سے اپیل کی
کہ وہ عوام کو اس دلدل اور رسوائی سے نجات دلائے اور فوری طور پر پاسپورٹ حاصل کرنے والے افراد کی مدد فرمائے