کراچی : انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اور متحدہ طلبہ محاذ کے نائب صدر بابر مصطفائی نے کہا ہے کہ انظامیہ نقل مافیا کے سامنے اس بار بھی ناکام ہوچکی ہے، یوں گمان ہوتا ہے کہ پورا سسٹم ہی تباہ ہو چکا ہے، پچاس اور سو روپے میں حل شدہ پرچہ مل جائے تو کوئی طالبعلم کیوں پڑھے گا۔
انجمن طلبہ اسلام کے تعلیمی بورڈ کے وفد نے گزشتہ سال بھی تحریری طور پر تمام حقائق کی نشاندہی کرتے ہوئے مکمل رپورٹ میٹرک بورڈ اور انٹر بورڈ کے چئیرمین کو وفد کی صورت میں ملاقات کرتے ہوئے دی تھی، ہمیں اطمینان دلایا گیا تھا کہ بورڈ اس حوالے سے پالیسی ترتیب دے گا اور اس معاملے سنجیدگی سے حکمت عملی اپنائے گا مگر اس سال بھی نقل مافیا نے ہمیشہ کی میدا ن مارلیا،ایک مخصوص مائنڈ سیٹ ہے جو شفافیت کو قائم رہنے ہی نہیں دیتا ہے۔
مختلف تعلیمی اداروں سے آئے ہوئے طلبہ کے وفد سے ملاقات میں انجمن طلبہ اسلام کراچی ڈویژن کے جنرل سیکرٹری اور متحدہ طلبہ محاذ کے نائب صدر بابر مصطفائی نے کہا کہ بورڈ پالیسی واضح کرے ، تمام تر کاوشوں کے باجود بھی نقل مافیا نے ہر سال کی طرح اس سال بھی اپنا کام کر دکھایا،پرچے رات میں آئوٹ ہو رہے ہیں، سب کو معلوم ہے کہ کہاں سے پرچی ملے گا کہاں سے بوٹی ملے گی۔
اس موقع پر انجمن طلبہ اسلام جامعہ کراچی کے ناظم وقاص صدیقی نورانی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 18اپریل کے دن سندھ بھر کی تمام جامعات میں یوم سوگ منائیں گے، جامعہ ہمدرد کے طالبعلم کی خود سوزی اور جامعہ کراچی کے مقتول طالبعلم کے لئے کمیشن ترتیب دے کر کیس فائل کیا جائے۔
انتظامیہ کی بے حسی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی عدم دلچسپی طلبہ میں مزید خوف و ہراس کو پیدا کرے گی، جامعہ کراچی کے پانچ طلبہ گزشتہ سالوں میں قتل کئے گئے مگر آج تک ان کے قاتل نہیں پکڑے گئے ہیں،اس موقع پر جامعہ ہمدرد سے آئے ہوئے خصوص وفد نے جامعہ ہمدرد کے ناظم شیراز خان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔