یروشلم (جیوڈیسک) انتہاپسند یہود رہنما یہودا گلیک پر نامعلوم موٹرسائیکل سوار نے بدھ کے روز فائرنگ کی جس کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ ہو گئے۔
اسرائیلی فورسز نے فائرنگ کی ذمہ داری فلسطینی شہری موتاز حجازی پر ڈالتے ہوئے اسے گولی مار کو قتل کر دیا۔
واقعے کے بعد فلسطینی نوجوانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔ اسرائیلی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ علاقے میں کشیدگی کے باعث اسرائیلی انتظامیہ نے مسجد اقصی کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے مسجد اقصی کی بندش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے اعلان جنگ قرار دیا ہے۔ محمود عباس کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے احتساب کیلئے تمام قانونی راستے اختیار کیے جائیں گے۔ اس سے قبل مسجد اقصی کو 1967 میں بند کیا گیا تھا۔