یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن کی آئینی حکومت کے دفاع کے لیے کام کرنے والے عرب فوجی اتحاد نے الصلیف میں حوثی ملیشیا کی عسکری تنصیبات کے خلاف ایک نیا فوجی آپریشن شروع کیا ہے۔
عرب اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے بتایا کہ فوجی اتحاد کی جوائنٹ فورس نے اتوار کو فجر سے کچھ دیر قبل الصلیف ڈائریکٹوریٹ میں عالمی اور علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی حوثی ملیشیا کے عسکری اھداف کے خلاف آپریشن شروع کیا ہے۔
کرنل المالکی نے بتایا کہ اتحادی فوج نے حوثیوں کی چھ تنصیبات کو بمباری سے نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ حوثیوں کے ڈرون لانچنگ مرکز اور بارودی کشتیوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا ریمورٹ کنٹرول کشتیوں اور ڈرون طیاروں کی مدد سے باب المندب اور جنوبی بحیرہ احمر میں بین الاقوامی مال بردار جہازوں پرحملے کر رہی ہے۔ اس آپریشن کے ذریعے حوثی ملیشیا کو ان حملوں سے روکنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں کرنل المالکی نے کہا کہ حوثی ملیشیا کے خلاف شروع کیے گئے آپریشن میں بین الاقوامی قوانین، انسانی حقوق اور عالمی جنگی اصولوں کی پاسداری کی جارہی ہے۔ آپریشن میں شہری تنصیبات، شہری آبادی، اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں کے مراکز اور دفاتر سے دو کلو میٹر دور موجود حوثیوں کے مراکز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کرنل المالکی کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا نے الحدیدہ گورنری کو بیلسٹک میزائلوں، ڈرون طیاروں، بارود سے لدی کشتیوں اور دیگر اسلحہ کے استعمال کا نیا مرکز بنا لیا ہے۔ حوثی ملیشیا آئے روز الحدیدہ شہر کے ساحل سے ریمورٹ کنٹرل کشتیوں کے ذریعے بین الاقوامی بحری جہازوں پرحملے کر رہی ہے۔