عرب ممالک شام میں قتل عام بند کرائیں: سعودی عرب

Meeting

Meeting

ریاض (جیوڈیسک) سعودی عرب کی حکومت نے ایک بار پھر شام میں نہتے شہریوں کے قتل عام اور تباہی و بربادی کی شدید مذمت کرتے ہوئے شامی قوم کو کشت وخون سے نجات دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ریاض میں منعقدہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی زیرصدارت کابینہ کے اجلاس میں تمام عرب ممالک، مسلم دنیا اور عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ وہ شام میں جاری قتل عام بند کرانے کے لیے یکساں اور ٹھوس موقف اپنائیں اور جنگ سے متاثرہ شامیوں تک امداد پہنچانے کے لیے مربوط کوششیں کریں۔

کابینہ کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ شام میں جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امداد پہنچانے کے لیے محفوظ زون اور حملوں سے محفوظ کوری ڈور قائم کیے جائیں تاکہ شامی رجیم کے ظلم کے ستائے شہریوں کو خوراک اور ادویات پہنچائی جا سکیں۔

کابینہ کے اجلاس میں کہا گیا کہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک کو عالمی توانائی ایجنسی کے اصولوں کے مطابق پرامن جوہری توانائی کے حصول اور اس کے استعمال کا حق حاصل ہے۔ اگر بین الاقوامی توانائی ایجنسی اپنی نگرانی میں کسی ملک کو پرامن جوہری تونائی کے استعمال کی اجازت دیتی ہے تو اس پرکسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔

اجلاس میں شام میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی جامع تحقیقات اور اسد رجیم پر جوہری ہتھیاروں کے حصول پر پابندیوں کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

اجلاس میں ’خلیج کی ڈھال 1‘ مشقوں کا بھی جائزہ لیا گیا اور ان مشقوں کے دوران سعودی فوج کی پیشہ وارانہ کار کردگی پر اطمینان کااظہار کیا گیا ہے۔