کراچی (جیوڈیسک) عالمی سطح پر خام تیل کی گرتی قیمتوں کے باعث سعودی عرب سمیت آئل ایکسپورٹ کرنے والے عرب ممالک کی آمدن متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے عرب ممالک قیمتوں میں کمی کا خسارہ سبسڈی کم کر کے عوام کو بھی منتقل کر رہے ہیں۔
اپریل 2016ء میں سعودی عرب سے 48 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال اسی ماہ میں سعودی عرب سے موصول ہونے والی رقم 51 کروڑ ڈالر تھی۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات سے اپریل میں ترسیلات زر کا حجم 40 کروڑ ڈالر سے گھٹ کر 35 کروڑ ڈالر کے قریب آ گیا ہے۔ اس کے علاوہ اب کچھ عرب ممالک ترسیلات زر پر ٹیکس عائد کرنے کا بھی سوچ رہے ہیں جن سے بیرون ملک پاکستانی کچھ فکر مند نظر آتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ترسیلات زر میں اضافے کے لئے حکومت رقم ترسیل کرنے کی لاگت کم کرنے کے لئے مالیاتی ادروں کو پابند کرے۔
اس اقدام سے ہنڈی حوالہ جیسے غیر قانونی رقم ترسیل کرنے کے ذرائع کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی اور ترسیلات زر کے حجم میں بھی اضافہ ہو گا۔