یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں آئینی حکومت کے معاون عرب اتحادی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا ہے کہ یمن کے علاقے شبوہ میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کےٹھکانوں پر مستند انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پرفضائی حملہ کیاگیا ہے۔ اس حملے میں مقامی شہری آبادی کے جانی نقصان سے متعلق کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ملی ہے۔
عرب اتحادی فوج نے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی نے کہا کہ شبوہ میں کی جانے والی کارروائی کے بارے میں اقوام متحدہ کے رابطہ کار یا کسی دوسرے ذریعے سے چھ عام شہریوں کی ہلاکت سے متعلق کوئی خبر نہیں ملی۔
انہوں نے حوثیوں کی طرف سے ایک بچے سمیت نو عام شہریوں کوبے دردی کے ساتھ موت کے گھاٹ اتارے جانے پر اقوام متحدہ کے بیان کو اتحادی فوج کی کارروائی کی مذمت سے جوڑنا افسوسناک ہے۔
ترجمان نے کہا کہ عرب اتحاد اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے سرکاری ترجمان اسٹیفن ڈگریک کے اس بیان کا جائزہ لے رہا ہے جس میں انہوں نے صنعا میں ایک بچے سمیت نو افراد کو مجمع عام میں گولیاں مارکر قتل کرنے اور شبوہ میں ایک فضائی حملے میں چھ شہریوں کی ہلاکتوں کو آپس میں گڈ مڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے یمن میں قائم انسانی حقوق دفتر کی طرف سے شبوہ میں کی جانے والی فوجی کارورائی کے بارے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق کوئی معلومات نہیں ملی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں کی جانے والی کارروائیوں میں کے بارے میں اقوام متحدہ کے ساتھ رابطہ کیا جاتا ہے۔